آئی پی ایل میں پوائنٹ ٹیبل تیزی سے تبدیل ہو سکتا ہے:بھاٹیہ

نئی دہلی، 6 ؍مئی(آئی این ایس انڈیا )رائزنگ پونے سپرجائنٹس کے آل راؤنڈر جت بھاٹیہ نے دہلی ڈیئر ڈیولس کے خلاف کل رات یہاں سات وکٹ کی جیت کا کریڈٹ گیندبازوں اور سمجھداری بھری بلے بازی کو دیتے ہوئے کہا کہ ان کی ٹیم اب بھی پلے آف میں جگہ بنا سکتی ہے کیونکہ آئی پی ایل میں پوائنٹ ٹیبل تیزی سے تبدیل ہوسکتا ہے۔بھاٹیہ نے میچ کے بعد پریس کانفرنس میں کہاکہ ٹی- 20میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔آپ اس کا اندازہ نہیں لگا سکتے ہو۔ایساہی ممبئی انڈینس کے ساتھ2015میں ہوا تھا اور ایسا ہمارے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔پوائنٹ ٹیبل تیزی سے بدل سکتا ہے۔ہم ابھی صرف ایک وقت میں ایک ہی میچ پر توجہ دے رہے ہیں۔ہم آگے کے بارے میں سوچنے کے بجائے جو میچ سامنے ہے اس پر توجہ دے رہے ہیں۔پونے کی 9 میچوں میں یہ تیسری جیت ہے اور اس کے اب چھ پوائنٹس ہیں۔اس کو پلے آف میں پہنچنے کے لیے آئندہ ہونے والے اپنے تمام میچوں میں جیت درج کرنی ہوگی۔ بھاٹیہ نے چار اوور میں 22رن دے کر دو وکٹ لیے اور پونے کی جیت میں اہم کردار نبھایا۔دہلی اس سے سات وکٹ پر 162رن ہی بنا پائی۔سپرجائنٹس نے بعد میں اجنکیا رہانے کی ناٹ آؤٹ 63رنوں کی اننگ اور ان کی تین مفید شراکت داری کی مدد سے جیت درج کی۔رنجی ٹرافی میں طویل وقت تک دہلی کی طرف سے کھیلنے والے بھاٹیہ نے کہاکہ حریف ٹیم نے مسلسل وقفہ وقفہ سے میں وکٹ گنوایا۔دو تین کھلاڑیوں کے رن آؤٹ ہونے سے وہ اچانک بیک فٹ پر چلی گئی ۔مجھے لگتا ہے کہ اس نے 20رن کم بنائے۔ بھاٹیہ نے کہاکہ میں نے فیروز شاہ کوٹلہ پر کافی سالوں تک کھیلا ہے اور میں جانتا تھا کہ وکٹ بہت اچھا ہے۔ان کی اننگ ختم ہونے کے بعد ہم نے سوچا کہ اگر ہم سمجھداری سے بلے بازی کرتے ہیں تو آسانی سے ہد ف کو حاصل کر لیں گے۔اور آخر میں ایسا ہی ہوا۔غورطلب ہے کہ پونے کی اپنے ٹیم زخمی کھلاڑیوں کے مسئلے سے دو چار ہے۔اس کے چار اہم کھلاڑی کیون پیٹرسن، فاف ڈو پلیسس، اسٹیون اسمتھ اور مشیل مارش وطن لوٹ چکے ہیں۔ان کی جگہ عثمان خواجہ اور جارج بیلی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے ۔خواجہ نے کل 30رن بنائے اور رہانے کے ساتھ پہلے وکٹ کے لیے 59رن جوڑ کر ٹیم کو مضبوط شروعات دلائی۔بھاٹیہ نے کہاکہ عثمان اور بیلی دونوں جانتے ہیں کہ کیا کرنا ہے۔وہ پہلی بار ٹی- 20نہیں کھیل رہے ہیں۔عثمان اپنے ملک کے لیے کھیل رہا ہے اور حال میں ورلڈ ٹی- 20میں بھی کھیلا تھا۔وہ بہترین بلے باز ہے۔اس نے اپنا رول نبھایا اور یہ اہم بات تھی۔