حیدرآباد، 17 فروری (پریس نوٹ) اردو زبان کا دامن وسیع کرنے کے لیے اردو اخبارات اور رسائل خرید کر پڑھنا ضروری ہے۔اسے علوم کی زبان بنانے کے لیے ہمیں تمام اسکولوں اور مدارس کے طلبہ تک پہنچنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد اسلم پرویز، وائس چانسلر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے اردو مرکز برائے فروغ علوم کی جانب سے منعقدہ دو روزہ قومی اردو سائنس کانگریس 2017 کے اختتامی اجلاس میں اپنے صدارتی خطبہ کے دوران کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اچھے طلبہ تیار کرنے کے لیے اچھے اساتذہ تیار کرنا ضروری ہے۔ اچھے اساتذہ ہی ایسے اذہان تیار کرسکتے ہیں جو ملک اور قوم کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکیں اور اخلاق اور محبت کا پیام عام کرسکیں۔اختتامی اجلاس کے آغاز میں کانگریس کے شرکا نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر ریحان انصاری نے کانگریس کی روداد اور قرار داد پیش کی۔ ڈاکٹر خواجہ معز الدین (عابد معز) نے اظہار تشکر کیا اور کارروائی چلائی۔ اس موقع پر ڈاکٹر عبدالمعز شمس ، پروفیسر وہاب قیصر اور ڈاکٹر ایچ علیم باشابھی شہ نشین پر موجود تھے۔
اس سے قبل آج صبح لائبریری آڈیٹوریم میں ڈاکٹر محمد اسلم پرویز کی صدارت میں پروفیسر راشد حیات صدیقی، پروفیسر ظفر احسن اور پروفیسر وہاب قیصر کے خصوصی خطابات منعقد ہوئے۔ ڈاکٹر مقبول احمد نے کارروائی چلائی۔
اس کے بعد لائبریری آڈیٹوریم میں منعقدہ تیسرا اجلاس بعنوان ”جدید ٹکنالوجی اور اردو 1“ میں پروفیسر احمد سجاد‘ اعجاز عبید‘ ڈاکٹر ریحان انصاری‘ مکرم نیاز‘ محمد شکیل انجینئر‘ ڈاکٹر خورشید اقبال‘ سیدہ فاطمہ زہرہ نے اپنے مقالے پیش کیے۔ سی پی ڈی یو ایم ٹی آڈیٹوریم میں ہونے والے اجلاس کا عنوان ”اردو اسکولوں میں سائنس‘ نصاب اور تعلیم“ تھا جس میں جاوید نہال حشمی‘ خواجہ تقی الدین‘ تبریز عالم‘ جنید عبدالقیوم شیخ‘ محمد معشوق ربانی‘ ضیاءالرحمن مظہر الحق انصاری‘ قاسم بادشاہ زبیری اور ڈاکٹر وقار النسا نے اپنے مقالے پیش کیے۔ چوتھے اجلاس بعنوان ”جدید ٹکنالوجی اور اردو ۔2“ میں ڈاکٹر سید قدیر ہاشمی‘ ابوہریرہ یوسفی‘ محمد احتشام الحسن‘ ڈاکٹر نسیم بانو، وسیم احمد میر اور زاہد زبیرنے اپنے مقالے پڑھے۔ ”مدارس میں سائنس کی تعلیم“ کے عنوان پر مشتمل اجلاس میں ڈاکٹر محمد رفیع الدین ناصر‘ عبدالودود انصاری‘ ڈاکٹر عبدالسمیع صوفی‘ انصار احمد معروفی اور عبدالرسول (سلیم) یوسف شیخ نے مقالے پیش کیے۔
گذشتہ جمعرات کو افتتاحی اجلاس کے بعد ڈی ڈی آڈیٹوریم میں پروفیسر اقتدار حسین فاروقی، ڈاکٹر عبدالمعز شمس، پروفیسر شمس الاسلام فاروقی کے خصوصی خطابات ہوئے۔ ڈاکٹر محمد اسلم پرویز نے صدارت کی۔ دوپہر میں سی پی ڈی یو ایم ٹی کے ہال میں ڈاکٹر شکیل احمد، پرو وائس چانسلر کے ہاتھوں اردو سائنسی کتابوں کی نمائش کا افتتاح عمل میں آیا۔ اس کے علاوہ لائبریری آڈیٹوریم اور سی پی ڈی یو ایم ٹی آڈیٹوریم میں منعقد ہونے والے مختلف اجلاسوں کے عنوانات عوام میں سائنسی شعور اور معلومات کا فروغ؛ صحت و طب اور متفرق سائنسی مقالے؛ قرآن، مذہب اور سائنس؛ اردو میں سائنسی علوم کی پیشکش: مسائل اور مستقبل تھے۔
ان اجلاسوں میں شاہین نظر‘ اسعد فیصل فاروقی‘ سید سکندر علی‘ شاہد رشید‘ ڈاکٹر جاوید احمد کامٹوی‘ سیدہ مظہر سلطانہ‘ عزیز احمد ہاشمی‘ محمد خلیل، یوسف مڑکی، فریدہ راج، ڈاکٹر خواجہ عبدالنعیم، محبوب الحق، فاروق طاہر، ڈاکٹر اظہر ماجد صدیقی، ڈاکٹر مرسلین نصیر، ڈاکٹر محمد عبدالودود خان،سید عبدالرشید، پروفیسر جمال نصرت، ڈاکٹر حاجی ابوالکلام ، روبینہ مصباح عبدالخالق، رفعت النساءقادری، ڈاکٹر ایم ایم شیخ، ڈاکٹر سید صلاح الدین، توصیف خان، سید عبدالباسط شکیل، مومن عبدالملک سلیمان، پروفیسر عبدالباری اور انیس الحسن صدیقی نے مقالے سنائے۔
شام 7:30 بجے سید حامد لائبریری آڈیٹوریم میں ادبی محفل منعقد کی گئی جس کی صدارت پروفیسر نسیم الدین فریس نے کی جبکہ پروفیسر صدیقی محمد محمود نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔