اساتذہ نصاب کے ساتھ ساتھ انسانی اقدار کی تعلیم پر زیادہ توجہ دیں: ڈاکٹر محمد اسلم پر ویز

حیدرآباد، 3 جنوری (پریس نوٹ)اساتذہ کو چاہیے کہ وہ طلبہ کو انسانیت کا درس دیں انھیں ایک بہتر انسان بنائیںاور انسانی اقدار پر مبنی تعلیم پر زیادہ توجہ دیں۔ نصابی تعلیم کے ساتھ ساتھ وہ ان کی مکمل شخصیت سازی کریں۔ ان خیالات کا اظہار آج یہاں مولانا آزاد نیشنل ا±ردو یو نیورسٹی کے نظامت فاصلاتی تعلیم میں منعقدہ بی ایڈ (فاصلاتی ) پروگرام کو آرڈی نیٹرس کے تین روزہ ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس میں شیخ الجامعہ ڈاکٹرمحمد اسلم پر ویز نے کیا۔ انھوں نے کہا کہ اساتذہ کو طلبہ کے ساتھ مکمل انصاف کرنا چاہیے۔ ان کے اندر انسانی اقدارپر مبنی غورو فکر کے عنصر کو فروغ دینا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ انسانی فلاح و بہبود ، ایثار و قربانی کے جذبے کو فروغ دے کر ہی علم نافع کا حصول ممکن ہے۔ ڈاکٹر اسلم پرویز نے کہا کہ ہمیشہ ہمیں اپنا احتساب کرتے ہوئے اور ایمانداری سے مسلسل اپنا کام کرتے رہنا چاہیے۔ نصاب کے ساتھ ساتھ طلبہ کو ہمیں اِن انسانی اقدار کے تئیں حساس بنانا چاہیے کیونکہ یہ ہمارے درمیان سے ہی انھیں حاصل ہوتی ہیں۔ انھوں نے کوآرڈینیٹرس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں تعلیم کو ان لوگوں تک پہنچانا ہے جن تک ابھی یہ نہیں پہنچ سکی ہے، ہمیں یہ موقع ملا ہے اور یہ ایک بڑی سماجی خدمت بھی ہے۔اس سے قبل ڈائرکٹر نظامت فاصلاتی تعلیم پروفیسر کے آر اقبال احمدنے ملک کے مختلف مقامات سے آنے والے کوارڈنیٹرس کا استقبال کیا۔ انھوں نے تین روزہ ورکشاپ کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ این سی ٹی ای نے بی ایڈ کا دو سالہ نیا نصاب شروع کیا ہے۔ جو ریگولر اور فاصلاتی ،دونوں طرز تعلیم کے لیے یکساں ہے۔ ان نئے تعلیمی نصاب کے چیلنجوں کو سمجھنے اور ان سے ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے اس ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ پروفیسر خدیجہ بیگم ، ڈین و صدر شعبہ تعلیم و تربیت، مانو نے بی ایڈ کے نئے قواعد و ضوابط اور نئے نصاب پر روشنی ڈالی جنھیں یو نیورسٹی کو نا فذ کرنا ہے۔پروگرام کی کاروائی ڈاکٹر نجم السحر، ایسو سی ایٹ پروفیسر( تعلیم و تربیت ) ڈی ڈی ای نے چلائی۔
ڈاکٹر اشونی، اسسٹنٹ پروفیسر( تعلیم و تربیت) ڈی ڈی ای نے شکریہ ادا کیا۔