اسٹرابیری سے دماغی قوت میں اضافہ

*۔ شبنم خاتون
اسٹرابیری ایک چھوٹا سا پھل ہے ، جو رس بھرا اور نرم وملائم ہوتا ہے۔ اس کی شکل گول لمبوتری ہوتی ہے اور ذائقے میں یہ میٹھی یا ترش ہوتی ہے۔ ملکوں کے لحاظ سے اس کی بہت سی اقسام ہیں۔ یہ عموماََ مارچ سے مئی تک ہوتی ہے۔ موسم بہار میں اپنی سرخی اور خوشبو کی بنا پر یہ لوگوں کو توجہ اپنی طرف مبذول کراتی ہے۔ اس کا رس نکال کر پیا جاتا ہے۔ یہ آئس کریم اور کیک میں ڈال کر بھی کھائی جاتی ہے۔ اس کا مربابنا کر کافی عرصے کے لیے رکھا جاتا ہے۔ جدید تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اسٹرابیری نسیان کے مرض (الزائمر) اور دل کی بیماریاں دور کرنے کے لیے فائدہ مند ہے۔
حراروں اور چکنائی کو جلاتی ہے: اسٹرابیری کا سرخ رنگ چکنائی کو جلانے کی خاصیت رکھتا ہے۔ تحقیق کے دوران جب حیوانوں کے ایک گروپ کوزیادہ چکنائی کے ساتھ اسٹرابیری دی گئی تو ان کا وزن 24 فیصد کم ہوگیا ، لیکن جن حیوانات کو صرف چکنائی کھلائی گئی ، ان کا وزن کم نہیں ہوا۔ اس سے یہ نتیجہ نکالا گیا کہ وہ افراد جواپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں ، انھیں اسٹرابیری کھانی چاہیے۔ اسٹرابیری یادداشت میں اضافہ کرتی ہے جس کی بنا پر یا دداشت میں آٹھ ہفتوں میں اضافہ ممکن ہے۔
سوزش دور کرتی ہے : اسٹرابیری کھانے سے ہائی بلڈ پریشر اور سوزش ختم ہوجاتی ہے۔ تجربے کے طور پر خواتین کے ایک گروپ کو جب ہر ہفتے 16 یا اس سے کچھ زیادہ اسٹرابیریاں کھلائی گئیں تو ان کا ہائی بلڈپریشر 14 فیصد ختم ہوگیا اور سوزش بھی جاتی رہیں۔
آنتوں کا سرطان ختم کرتی ہے : تحقیق سے پتا چلا ہے کہ اگر اسٹرابیری کے خشک ، مگر ٹھنڈے سفوف کو کھایا جائے تو غذائی نالی کا سرطان ختم ہوجاتا ہے۔
بڑھاپا دور کرتی ہے : اسٹرابیری میں ’’ بایوٹن ‘‘ نامی ایک حیاتین بھی ہوتی ہے ، جو بالوں اور ناخنوں کو مضبوط بناتی ہے۔ اس میں مانع تکسیداجزا ANTIOXIDANTS بھی ہوتے ہیں ، جن سے ہماری جلد کھچی رہتی ہے ، ہم جلد بوڑھے نہیں ہوتے اور ہمارے چہرے پر جلد جھریاں بھی نہیں پڑتیں۔ اسٹرابیری میں حیاتین الف ، ج اور ھ (وٹامنز اے ، سی اور ای ) ہوتی ہیں ، جن سے وہ خلیے مضبوط ہوجاتے ہیں ، جن کے کم زور ہونے پر جلد بڑھاپا آجاتا ہے۔ اس مسلسل کھانے سے خون میں شامل شکر بھی قابو میں رہتی ہے۔
دن میں تقریباََ تین باراسٹرابیری کھانے سے ضعف بصارت کا خطرہ بھی ختم ہوجاتا ہے۔ اسٹرابیری کا رس پینے سے سینے کی جلن ختم ہوجاتی ہے اور شریانوں میں خون کے تھکے نہیں بنتے (عموماََ خراب کولیسٹرول کی وجہ سے تھکے بنتے ہیں ) امریکا کی ٹفٹ یونیورسٹی کی سائنس داں باربرانے تحقیق کرنے کے بعد بتایا ہے کہ اسٹرابیری کھانے سے دماغ پر مثبت اثر پڑتا ہے۔
نسیان پر قابو رکھتی ہے : حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اسٹرابیری نسیان کے خلاف ایک اچھا ہتھیار ہے۔ چوں کہ اسٹرابیری سے نئے دماغی خلیے بنتے ہیں ، اس لیے دماغ کو تقویت دیتی ہے۔ اس کے علاوہ دماغ کے زہریلے مادوں کو بھی ختم کرتی ہے۔ایک تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ وہ افراد جن کی عمر 68 برس یا اس سے زیادہ ہوتی ہے ،جب وہ اسٹرابیری کا ٹھنڈا سفوف 16 ہفتوں تک روزانہ کھاتے ہیں توان کے دماغ میں چستی پیدا ہوجاتی ہے اور ان کی دماغی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ خشک میوے کی طرح سے اسٹرابیری میں کیڑا جلد لگ جاتا ہے ، لہٰذا کھانے سے پیشتر پانی کو اْبال کر اور اسے ٹھنڈا کرکے اس سے اسٹرابیری کو خوب اچھی طرح دھولینا چاہیے۔ کھلی ہوئی اسٹرابیری خریدنے کے بجائے بہتر ہوگا کہ آپ ڈبوں میں بندا سٹرابیری کھائیں ، تاکہ بیماری کے خطرے سے بچ سکیں۔