اضافی بازوؤں کی سہولت فراہم کرنیوالا روبوٹک نظام

ٹوکیو: جاپانی ماہرین نے ایسے روبوٹک بازو تیار کر لئے ہیں جو کمر پر بھی پہنے جا سکتے ہیں اور ان سے معذور افراد کے ساتھ ساتھ وہ لوگ بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں جنہیں ایک وقت میں کئی کام کرنے پڑتے ہیں۔ روبوٹک بازووں کو میٹا لِمبس کا نام دیا گیا ہے جنہیں پاؤں کے ٹخنوں اور ہاتھوں کی کہنیوں کو موڑ کر حرکت دی جاتی ہے اور یہ عمل جوڑوں اور پیروں پر موجود سینسر کی مدد سے انجام دیا جاتا ہے۔ ماہرین نے اس ایجاد کو ’ملٹی پل آرمز انٹرایکشن میٹا مورفزم‘ کا نام دیا ہے جس میں مصنوعی بازو آپ کے جسم کا حصہ بن جاتے ہیں۔ روبوٹ بازو جسم اور دھڑ کے لحاظ سے عین اس طرح حرکت کرتے ہیں جس طرح ہمارے بازو ہمارے بدن کے ساتھ ساتھ گھومتے اور حرکت کرتے ہیں۔ بازؤں کو پیروں کے انگوٹھوں کے مدد سے حرکت دی جاتی ہے کیونکہ انگوٹھے موڑتے ہی سینسر مشینی بازو کو گھماتے اور آگے کی جانب حرکت دیتے ہیں۔ مصنوعی ہاتھوں کے ذریعے ا?پ کسی بھی شے کو گرفت کر سکتے ہیں اور معمولی پینٹ برش سے لے کر چھوٹا گلاس بھی اٹھا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ روبوٹک بازووں کی جگہ کوئی پنجہ اور ویلڈنگ ا?لہ بھی لگایا جا سکتا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ آپ اسے ہر جگہ صورتحال کے مطابق استعمال کر سکتے ہیں۔ میٹالمِبس کے ساتھ خاص جرابیں (موزے) بھی دی گئی ہیں جس پر بازو کو حرکت دینے والے سینسر لگائے گئے ہیں۔ ان کی حرکت کے لحاظ سے بازو گھومتے اور اپنی پوزیشن بدلتے ہیں۔ جوں ہی کو پاؤں کا انگوٹھا مڑتا ہے تو اسی لحاظ سے روبوٹ کی انگلیاں بند ہو جاتی ہیں۔ اس طرح کسی شے کو گرفت کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ انجینیئروں کے مطابق روبوٹ بازو کے آپشنز کو سہولت کے لحاظ سے تبدیل کیا جاسکتا ہے اس کے علاوہ اپنے اصل بازوؤں سے بھی روبوٹ کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق جس طرح سائنس فکشن فلموں میں ایک ا?دمی کیچار ہاتھ ہوتے ہیں میٹالمبس بھی ا?پ کو اس طرح مزید دو بازؤں کی قوت فراہم کرتا ہے۔