اقلیتوں کی ترقی میں مرکز کی طرف سے فنڈ کی کوئی کمی نہیں ہوگی : نقوی

نئی دہلی، 27 ستمبر، (یو این آئی) مرکز کی مودی حکومت ملک کے آخری آدمی تک ترقی کی روشنی پہنچانے کے عہد کے ساتھ کام کررہی ہے ۔ ایسی صورت میں ہماری ذمہ داریاں اور بڑھ گئی ہیں۔ اس لئے وزارت اقلیتوں کی فلاح و بہبود کی اسکیموں کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے مسلسل جدوجہد کررہی ہے ۔ جس کے خاطر خواہ نتائج بھی سامنے آرہے ہیں۔ مرکزی وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور (آزادانہ چارج) مختار عباس نقوی نے آج یہاں قومی اقلیتی ترقیاتی و مالیاتی کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی) کے زیر اہتمام منعقدہ اس کی سالانہ کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کا واحد مقصد ملک کے اقلیتوں کی تعلیمی ، سماجی اور معاشی ترقی کے لئے انہیں آسان شرح سود پر قرض فراہم کرنا ہے تاکہ ان کی تیز رفتار ترقی کو یقینی بنایا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کا فائدہ محض چند لوگوں کے گرد پہنچتا تھا،لیکن مودی حکومت نے اس پر روک لگاکر ملک کے تمام مستحق اور ضرورت مند لوگوں تک اس کافائدہ پہنچانے کے ٹھوس اقدامات کئے ۔مسٹر نقوی نے کہا کہ ووٹ بینک کے سودے کا ایجنڈا ماضی کی بات بن کر رہ گیا ہے ۔ اب ملک میں ترقی کا ایجنڈہ حاوی ہے اور اسی کے ذریعہ کسی بھی ملک کی ترقی ممکن ہے ۔ اقلیتوں کے لئے قائم کردہ این ایم ڈی ایف سی کے صحیح طریقے پر نفاذ مرکز اور ریاست کے درمیان کارکر تال میل پر زور دیتے ہوئے مسٹر نقوی نے کہا کہ قومی مالیاتی کارپوریشن سے اقلیتوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے ریاستوں کا اہم رول ہوتا ہے ۔مسٹر مختار عباس نقوی نے اس موقع پر قومی اقلیتی ترقیاتی مالیاتی کارپوریشن کے ذریعہ “انٹرایکٹو وائس ریسپانس سسٹم” کا افتتاح کیا جس کے ذریعہ اب کارپوریشن کی مختلف اسکیموں کے بارے میں ٹیلی فون کے ذریعہ تفصیلات معلوم کرنے کے لئے اقلیتوں کو ایک نئی آسانی حاصل ہوگی۔ اس موقع پر مرکزی وزیر نے این ایم ڈی ایف سی کی طرف سے پہلی بار شروع کئے گئے اردو میگزین ”پرواز” کا اجرا کیا ۔انہوں نے کہا کہ وزارت اقلیتی امور جلد ہی ‘ پروگریس پنچایت ‘ کا پروگرام شروع کرنے جارہی ہے جس کا مقصد اقلیتوں کی ترقی کے لئے کام کا محاسبہ کرکے اس کے دائرہ کو مزید بڑھانے کی حکمت عملی پر غور کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزارت اقلیتی امور ریاستی حکومت کے صلاح و مشورہ سے ملک بھر میں ایک ہزار سدبھاونا ‘منڈپ’ بنانے جارہی ہے تاکہ اس کا کثیر المقاصد استعمال کیا جاسکے ۔ انہوں نے اس کے ساتھ ہی قومی اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کو مشورہ دیا کہ وہ مختلف مقامات پر بیداری کیمپ لگاکر قرض دینے کا ایک ایسا تیز رفتار عمل شروع کرے جس سے ضرورت مندوں کو موقع پر ہی لون دستیاب کرایا جاسکے ۔مسٹر نقوی نے کہا کہ وقت بدلنے کے ساتھ ساتے لوگوں کی سوچ بھی بدلی ہے ۔ اب ہمیں پرانی سوچ کے ساتھ کام کرنے کے بجائے اس برق رفتار زمانے سے خود کو ہم آہنگ کرنے کے تیز رفتار کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کو تیز رفتار ترقی کے راہ پرلے جایا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت بلاتفریق مذہب و ملت سب کے لئے ترقی و بہبود کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بعض سیاسی پارٹیوں نے اب تک مسلمانوں کو ووٹ بینک کے طو رپر استعمال کرکے ان کا صرف استحصال کیا ہے لیکن مودی حکومت نے ملک میں ترقی کے ایجنڈے کو نافذ کرکے ان سیاسی پارٹیوں کے منصوبے کو ناکام بنادیا ہے ۔این ایم ڈی ایف سی کے ڈائریکٹر شہباز علی نے ادارے کی کارکردگی کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برس اقلیتی مالیاتی کارپوریشن نے ضرورت مندوں کو 430 کروڑ روپے کا قرض دیا ۔اس بار کارپوریشن کا 467 کروڑ روپے کا ہدف ہے جسے بڑھاکر آئندہ برس پانچ سو کروڑ کے ہدف پرپہنچانے کا منصوبہ ہے ۔این ایم ڈی ایف سی کی اس سالانہ کانفرنس میں ملک کی تقریباً ریاستوں کے اقلیتی شعبے کے سکریٹریوں منیجنگ ڈائریکٹروں اور سرکاری نمائندوں نے شرکت کی۔ آج کی اس کانفرنس میں اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کی اسکیموں سے ضرورت مندوں کو فائدہ پہنچانے کے عمل کو یقینی بنانے کی حکممت عملی پر غور کیا جائے گا