انتخابی وعدہ وفا نہیں ہوا تو متعلقہ پارٹی ذمہ دار ہوگی : چیف جسٹس

نئی دہلی 08 اپریل (تاثیر بیورو): انتخابات کے دوران سیاستدانوں کی طرف سے بڑے بڑے وعدے کئے جاتے ہیں۔ لیکن وہ وعدے اقتدار میں آنے کے بعد فراموش کردیئے جاتے ہیں۔ لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جے ایس کھیہر نے کہا ہے کہ اگر کوئی لیڈر انتخابات کے دوران عوام سے بڑے بڑے وعدے کرتا ہے اور اس کے بعد اسے وفا نہیں کرتا ہے تو اس کیلئے اس پارٹی کو ذمہ دار مانا جائے گا۔ جسٹس کھیہر نے اکانومک ریفارم ویتھ ریفرنس الیکٹورل ایشوز کے موضوع پر منعقد ایک سمینار میں کہا کہ آج کل انتخابی منشور محض کاغذ کا ٹکڑا بن کر رہ جاتے ہیں۔ لیکن اس کیلئے اب سیاسی پارٹیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کی موجودگی میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کی طرف سے انتخابات کے دوران کئے گئے وعدے وفا نہ ہونے پر کئی قسم کی دلیلیں پیش کی جاتی ہیں۔ جیسے عام اتفاق نہ ہونا وغیرہ۔ اس طرح انتخابی منشور ایک مذاق بن کر رہ جاتا ہے۔ لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے مفت انعامات جیسی چیزوں کے سلسلے میں نئی ہدایت تیار کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن کی طرف سے انتخابی ضابطے اخلاق کی خلاف ورزی پر سیاسی پارٹیوں پر بھی کارروائی ہوتی رہی ہے۔ اس موقع پر جسٹس دیپک مشرا نے بھی انتخابی اصلاحات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چناؤ میں پیسے اور طاقت کے استعمال کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہئے۔ ایک امیدوار کو یہ بات دماغ میں رکھنی چاہئے کہ انتخاب میں حصہ لینا کوئی سرمائی کاری نہیں ہے۔