اننت ناگ ضمنی انتخابات :محبوبہ مفتی نے کاغذات نامزدگی داخل کئے

سری نگر ، یکم جون (یو ا ین آئی) جموں وکشمیر کی وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے بدھ کے روز جنوبی کشمیر کے حلقہ انتخاب اننت ناگ کے لئے 19 جون کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے لئے بحیثیت پی ڈی پی امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے ۔محترمہ مفتی نے کئی پارٹی لیڈران کی موجودگی میں ڈپٹی کمشنر اننت ناگ جو حلقہ کے لئے ریٹرنگ افسر بھی ہیں، کے دفتر میں اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے ۔حلقہ کے لئے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آج آخری تاریخ تھی۔ اننت ناگ اسمبلی سیٹ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور ممبر اسمبلی اننت ناگ مرحوم مفتی محمد سعید کے رواں برس کی 7 جنوری کو انتقال کرجانے کی وجہ سے خالی ہوگئی تھی۔محبوبہ مفتی جو فی الوقت پارلیمانی حلقہ انتخاب اننت ناگ سے ممبر پارلیمنٹ ہیں، کو وزیر اعلیٰ کی کرسی پر بنے رہنے کے لئے آنے والے چھ ماہ کے اندر اندر ایم ایل اے یا ایم ایل سی کی حیثیت سے انتخاب جیتنا ہوگا۔اننت ناگ حلقہ کے لئے ضمنی انتخابات میں محترمہ مفتی کا مقابلہ نیشنل کانفرنس کے افتخار حسین مسگر اور کانگریس کے ہلال احمد شاہ سے ہوگا۔بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے کی وجہ سے محبوبہ مفتی کے لئے یہ مقابلہ سخت ثابت ہوسکتا ہے ۔ تاہم حیران کن بات یہ ہے کہ محبوبہ مفتی حکومت کی اتحادی جماعت بی جے پی نے اعلان کر رکھا ہے کہ وہ ضمنی انتخابات میں محبوبہ مفتی کو حمایت کرے گی۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ حلقہ کبھی بھی کسی مخصوص جماعت کا گڑھ نہیں رہا ہے تاہم 2008 اور 2014 کے اسمبلی انتخابات میں مرحوم مفتی سعید نے یہاں سے شاندار کامیابی حاصل کی۔کانگریس امیدار ہلال احمد شاہ کو یہاں سے 2014 کے اسمبلی انتخابات میں مرحوم مفتی سعید نے 6 ہزار 28 ووٹوں کے فرق سے ہرایا تھا۔ اس سے قبل 2008 کے اسمبلی انتخابات میں اس حلقہ انتخاب سے مرحوم مفتی سعید نے نیشنل کانفرنس کے امیدوار مرزا محبوب بیگ کو ہرایا تھا۔مفتی سعید نے 12 ہزار 439 ووٹ جبکہ مسٹر بیگ نے 7 ہزار 548 ووٹ حاصل کئے تھے ۔ اگرچہ نیشنل کانفرنس نے مرزا بیگ کو 2014 کے اسمبلی انتخابات کے لئے یہاں سے اپنا امیدوار منتخب کیا تھا، تاہم بیگ نے میدان چھوڑ کر پی ڈی پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ وہ فی الوقت پی ڈی پی کے ترجمان اعلیٰ ہیں۔اگرچہ الیکشن کمیشن نے اپریل کے آواخر میں اننت ناگ اسمبلی حلقے کے لئے ضمنی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا تھا، تاہم ریاستی حکومت نے مبینہ طور پر یہ کہتے ہوئے انتخابات مؤخر کروائے تھے کہ وادی میں امن و قانون کی صورتحال غیر اطمینان بخش ہے اور اس صورتحال میں الیکشن کا انعقاد انتہائی مشکل کام ہے ۔ اُن دنوں وادی میں ہندواڑہ واقعہ کو لیکر احتجاجی لہر چھڑی ہوئی تھی۔الیکشن کمیشن کی جانب سے ضمنی انتخابات مؤخر کرنے پر ریاستی حکومت میں شامل پی ڈی پی کو اپوزیشن جماعتوں خاص طور پر نیشنل کانفرنس سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے اعلان شدہ نئی تاریخوں کے مطابق اننت ناگ اسمبلی حلقہ کے لئے ووٹنگ 19 جون کو ہوگی ۔ کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ یکم جون مقرر کی گئی تھی جبکہ کاغذوں کی جانچ پڑتال 2 جون کو ہوگی۔کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 4 جون مقرر کی گئی ہے جبکہ ووٹنگ 19 اور گنتی 22 جون کو ہوگی۔