بات چیت سے راستہ نہیں نکلا تو قانون بناکر مندر بنائیں گے : سوامی

نئی دہلی، 22مارچ (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ اور رام جنم بھومی معاملے میں وکیل ڈاکٹر سبرامنیم سوامی نے آج کہا کہ اگر عدالت کے ذریعہ سے اس معاملے کا حل نہیں نکلتا ہے تو 2018میں قانون بناکر رام جنم بھومی پر عظیم الشان مندر کی تعمیر کرائی جائے گی۔ڈاکٹر سوامی نے نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہ سپریم کورٹ نے بات چیت کے ذریعہ سے حل تلاش کرنے کا مشورہ دیا ہے لیکن مسلم فرقے کے رویہ سے نہیں لگتا وہ رام مندر کی تعمیر کے لئے رضامند ہوجائیں گے ایسے میں آخری حل قانون بنانا ہی ہوگا۔انہوں نے کہا کہ 2018 میں راجیہ سبھا میں مودی حکومت کو اکثریت مل جائے گی جس کے ضروری قانون بناکر رام مندر کی تعمیر یقینی بنائی جائے گی۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے چیف جسٹس جے ایس کیہر کی صدارت والی بنچ نے بابری مسجد رام جنم بھومی مسئلے کا حل متعلقہ فریقین کے درمیان باہمی اتفاق رائے سے کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر وہ اس معاملے میں ثالثی کرنے کے لئے تیار ہے ۔ جسٹس کیہر نے کل عدالت میں سماعت کے دوران معاملے کی پیروی کرنے والے بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی سے کہا کہ وہ اجودھیا تنازع کا حل عدالت سے باہر کرنے کی کوشش کریں۔ یہ حساس اور جذبات سے جڑا ہوا مسئلہ ہے ۔ اس لئے بہتر ہوگا کہ معاملے سے تعلق رکھنے والے تمام فریق اسے باہمی اتفاق رائے سے حل کرلیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر متعلقہ فریقین چاہیں تو وہ خود اس معاملے میں ثالثی کرنے کے لئے تیار ہے یا کسی دیگر عدالتی افسر کو بھی وہ اس کے لئے منتخب کرسکتے ہیں۔