بصارت میں خرابی کے شکار بچوں کیلئے مائیکروسافٹ کا پروجیکٹ ٹورینو

واشنگٹن: پروگرامنگ اور کمپیوٹنگ سیکھنے کے لئے اب تیز نظر کی ضرورت نہیں رہے گی کیونکہ مائیکرو سافٹ کارپوریشن نے نابینا بچوں کو پروگرامنگ سکھانے کے اچھوتے منصوبے کا آغاز کر دیا ہے۔ مائیکروسافٹ کے ریسرچ ڈپارٹمنٹ نے ’پروجیکٹ ٹورینو‘ کا اجرا کیا ہے جس کے تحت بصارت میں خرابی کے شکار بچوں کو کوڈنگ سکھائی جاتی ہے۔ اس کے ذریعے 7 سے 11 سال کے بچے اپنے ہم جماعتوں کے ساتھ کوڈنگ سیکھ سکتے ہیں۔پروجیکٹ ٹورینو میں سادہ اصولوں کے ذریعے بچوں کو ڈریگ اینڈ ڈراپ کمانڈ کے ذریعے کوڈنگ سکھائی جاتی ہے۔ ان سادہ امور کے ذریعے طالب علم چھوٹے اور سادہ پروگرام بنا سکتے ہیں مثلاً بھول بھلیوں سے گزرنا یا خلا میں آگے بڑھنا وغیرہ۔ٹورینو کے تحت پلاسٹک کے موتی عین اسی طرح ایک دوسرے سے جڑتے ہیں جس طرح پروگرامنگ ٹولز میں کمانڈز دی جاتی ہیں۔ تاہم اسے کمپیوٹر کی بجائے فزیکل پروگرامنگ کہا جا سکتا ہے جس میں بچے اشیا کو چھو کر محسوس کرکے ان کو ایک دوسرے سے جوڑتے ہیں۔ مثلاً ایک بار جب اشیا درست جڑ جائیں تو وہ موسیقی خارج کرتی ہیں۔ اس کے اگلے یعنی ایڈوانسڈ ورڑن میں بچوں کو فزیکل سے ڈجیٹل کوڈنگ تک لے جایا جاتا ہے۔ اس طریقے سے بچے دھیرے دھیرے اصل پروگرامنگ سیکھنے لگ جاتے ہیں اور وہ پروگرامنگ پر مہارت حاصل کرنے لگتے ہیں۔ مائیکرو سافٹ کا خیال ہے کہ اس طرح کوڈنگ کے اچھے ماہرین پیدا ہوں گے اور اداروں میں پروگرامنگ اور کوڈنگ کے ماہرین کی بڑھتی ہوئی طلب پوری کرنے میں مدد ملے گی۔ اسی طرح بصارت میں خرابی یا اندھے پن کے شکار افراد کو باعزت روزگار بھی میسر آ سکے گا۔پروجیکٹ ٹورینو کے مطابق دنیا بھر میں 28 کروڑ سے زائد افراد نابینا پن یا بصارت می کمی کے شکار ہیں۔ فی الحال اس پروجیکٹ کے بی ٹا ورڑن میں 100 طالب علم شامل کئے گئے ہیں اور ان کا نصاب بہت خاص انداز میں ترتیب دیا گیا ہے۔