بہار میں پردھان منتری فصل بیمہ منصوبہ نافذ

پٹنہ 10 اگست (اوم پرکاش): بہار کی نتیش حکومت کسانوں کے حق کی لڑائی ہر مورچے پر لڑنے کیلئے پابند عہد ہے۔ اس لئے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا جس میں کسانوں کا مفاد کم اور بینکوں یا بیمہ کمپنیوں کا مفاد زیادہ نظر آتا ہے اس کے خلاف ریاستی حکومت نے ہر سطح پر آواز بلند کی اور ہر میٹنگ میں اپنی بات مضبوطی کے ساتھ رکھنے کی کوشش کی۔ لیکن مرکزی حکومت نے اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ پھر بھی ریاست کے کسانوں کے مفاد کے پیش نظر ریاستی حکومت نے فوری طور پر خریف فصل کیلئے تجربے کے طور پر پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اطلاع آج امداد باہمی کے وزیر آلوک مہتا نے ایک پریس کانفرنس میں دی۔ آلوک مہتا نے بتایا کہ جس بات کا ڈر تھا وہی سامنے آیا۔ جب بہار میں 13 بیمہ کمپنیوں کو ٹنڈر کیلئے بلایا گیا۔ جن میں سے 6 کمپنیوں نے ٹنڈر میں حصہ لیا۔ اس میں بھی حکومت ہند کی واحد کمپنی اے آئی سی نے حصہ لیا۔ حکومت ہند کی دیگر 40 بیمہ کمپنیاں اس میں شریک نہیں ہوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ ایک ہی بیمہ کمپنی بہار کے بکسر میں 16 فیصد پریمیم کی شرح طے کرتی ہے اور وہی کمپنی پڑوسی اترپردیش کے بلیا میں محض 4 فیصد ۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت ہند نے خریف 2016 سے قومی زرعی بیمہ منصوبہ بند کردیا ہے اور اس کی جگہ پر پردھان منتری فصل بیمہ منصوبہ نافذ کیا گیاہے۔ پہلے بیمہ منصوبہ میں پریمیم کی شرح طے تھی جو دھان کیلئے ڈھائی فیصد اور گیہوں کیلئے دو فیصد تھا۔ اس منصوبہ میں صرف مرکزی حکومت کی کمپنی حصہ لیتی تھی۔ اس منصوبے میں کسانوں سے جو پریمیم کی رقم حاصل ہوتی تھی اسی رقم سے نقصان پر ادائیگی کی جاتی تھی یہ رقم مرکز اور ریاست آدھا آدھا ادا کرتے تھے۔