تلنگانہ اسمبلی کے ذریعہ مسلم ریزرویشن کوٹہ میں اضافہ کا بل پاس

حیدرآباد 16 اپریل (ایجنسی): تلنگانہ اسمبلی میں آج پسماندہ مسلمانوں اور درج فہرست قبائل کے ریزرویشن کوٹہ کو بالترتیب 12 اور 10 فیصد اضافہ کا بل اتفاق رائے سے پاس ہوگیا۔ اس بیچ بی جے پی کے تمام پانچ ممبروں کو آج کیلئے معطل کردیا گیا۔ واضح ہوکہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اس بل کی مخالفت کی تھی اور اسمبلی کے اندر باہر اس کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ جبکہ دیگر تمام پارٹیوں نے بیک ورڈ کلاس ، شیڈولڈ کاسٹس اور شیڈولڈ ٹرائبس ریزرویشن بل ، 2017 کی حمایت کی۔ پورے دن چلے آج کے اس خصوصی سیشن کے شروع ہوتے ہی وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے بل پیش کیا۔ بل میں سماجی اور معاشی طور پر پسماندہ مسلمانوں سمیت بیک ورڈ کلاسیز کے زمرے کیلئے موجودہ 4فیصد کوٹہ کو 12 فیصد کرنے کا انتظام کیا گیاہے۔ اسی طرح اس بل میں شیڈولڈ ٹرائبس کیلئے تعلیمی اداروں اور سرکاری ملازمتوں میں 6 فیصد ریزرویشن کوٹہ کو بڑھاکر 10 فیصد کیا گیا ہے۔ اب اس بل کو منظوری کیلئے صدر جمہوریہ کے پاس آئین کے نویں شیڈول میں شامل کرنے کیلئے بھیجا جائے گا۔ اس سلسلے میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ چندرشیکھر راؤ نے کہا کہ اگر مرکز اس کو منظور کرنے سے انکار کرتا ہے تو تلنگانہ ریاست اس کیلئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 6 ریاستوں میں ریزرویشن کوٹہ 50 فیصد سے زائد ہے تو پھر تلنگانہ کے اس بل کو نامنظور کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔