جب لتا منگیشکر نے کورس میں آوازدی

ممبئی 5 اکتوبر( ایجنسی)بالی وڈ کے صف اول کے موسیقاروں میں شمار انل وشواس ایک دن سریندر کور کا کوئی گیت ریکارڈ کرا رہے تھے۔ اتفاق سے اس دن لتا منگیشکر بھی وہاں موجود تھیں۔انیل وشواس نے بڑی محبت سے لتا منگیشکر کو بلاتے ہوئے کہا: لتیے! ادھر آؤ، آپ کورس میں گاؤ۔ اس سے گانا اچھا ہو جائے گا۔لتا خود اس واقعے کو یاد کرتے ہوئے کہتی ہیں: دادا نے نہ جانے کس موڈ میں بڑی خوشی سے یہ بات کہی تھی، تو مجھے بھی لگا ان کے دل کی بات کرتے ہیں اور آپ یقین کیجیے کہ مجھے اس وقت کورس میں گا کر بھی اتنا ہی لطف آیا، جتنا کہ ان کے اہم کرداروں کے لیے لکھے جانے والے گیتوں کو گاتے ہوئے آتا تھا۔اسے ایک بڑے فنکار کا دوسرے بڑے فنکار کے لیے احترام کا اظہار ہی کہا جائے گا، کیونکہ جب لتا منگیشکر کورس میں گانے کے لیے تیار ہوئیں اس وقت وہ بالی وڈ کی صف اول کی گلوکاراؤں میں شمار ہوتی تھیں۔لتا منگیشکر کی زندگی سے وابستہ ایسے ہی دلچسپ واقعات کی روداد ‘لتا۔ سر گاتھا، یعنی لتا کے سروں کی کہانی۔ اسے وانی پرکاشن نے شائع کیا ہے جس میں لتا منگیشکر کے ساتھ انڈین فلم موسیقی کی بھی جھلک ہے۔لتا کے سفر کو ان کے اپنے الفاظ میں پیش کرنے کا کام شاعر اور موسیقی کے سکالر تندر مشرا نے کیا ہے۔ اس کتاب کے لیے وہ لتا منگیشکر کے ساتھ چھ سال تک وقفے وقفے سے بات کرتے رہے۔ایک دلچسپ واقعہ محل فلم کے گیت ‘آئے گا آنا والا … آئے گا’ سے منسلک ہے۔ سنہ 1948۔49 کا زمانہ تھا، تب ریکارڈنگ سٹوڈیوز نہیں ہوتے تھے، اور گیت کو ریکارڈ کرنے کے لیے خالی سٹوڈیو، درختوں کے پیچھے کی جگہ یا پھر ٹرک کے اندر کا اہتمام کیا جاتا تھا۔