جدیو کے کنوونشن میں ہوئی نتیش کمار کی تاجپوشی

راجگیر 16اکتوبر (نمائندہ): جدیو اب بہار سے باہر نکل کر ملک کی سیاست میں سرگرم رول ادا کرے گا۔ مساوی نظریہ والی جماعتوں کو متحد کرنے کی کوشش تیز کی جائے گی۔ بہار کے راجگیر میں دو روزہ کنوونشن کے آغاز کے ساتھ ہی اس معاملے پر غور وخوض کیا گیا۔ کنوونشن کے پہلے دن وزیراعلیٰ نتیش کمار کی پارٹی کے قومی صدر کے طور پر تاجپوشی کی گئی۔ کئی معاملوں میں فیصلہ لے کر انہیں مجاز قرار دیاگیا۔ کنوونشن کے پہلے دن نتیش کمار کو وزیر اعظم میٹریل بتا کر پی ایم نریندر مودی کے خلاف متبادل قیادت کیلئے انہیں سامنے لانے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔ پارٹی کے ترجمان کے سی تیاگی نے میٹنگ کے بعد میڈیا کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں مرکز کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف چرچہ کے بعد اس پر سیاسی تجویز لائی جائے گی۔ دوسرے دن بروز سوموار کھلا اجلاس ہوگا۔ جس میں جھارکھنڈ کے سابق وزیراعلیٰ بابو لال مرانڈی مہمان خصوصی کے طور پر شامل ہوں گے۔ اس کنوونشن میں 23 ریاستوں کے تقریباََ 1500 مندوبین شامل ہورہے ہیں۔ ان میں 171 منتخب ہیں باقی نامزد کئے گئے ہیں۔ پہلے دن کی میٹنگ کے اختتام کے بعد ترجمان کے سی تیاگی نے بتایا کہ نتیش کے انتخاب پر کونسل کی باضابطہ مہر لگ گئی ہے۔ ساتھ ہی انہیں ریاست وار اور قومی سطح پر مجوزہ ایڈہاک کمیٹی کی تشکیل کیلئے مجاز قرار دیا گیا ہے۔ نتیش کمار 30دنوں کے اندر اس سلسلے میں کمیٹی کی تشکیل کریں گے۔ میٹنگ میں غیر بھاجپا اپوزیشن کو متحد کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔ اس سلسلے میں ایک تجویز جدیو کے راجیہ سبھا ایم پی ہری ونش نے پیش کی۔ اس پر بھی غور وخوض کیا گیا۔ اس سلسلے میں جدیو کے رہنماؤں میں غیر رسمی طور پر گفت وشنید بھی ہورہی ہے۔ تیاگی نے مختلف معاملوں پر عام آدمی مخالف پالیسیوں کیلئے مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ جدیو مرکز کی منمانی کے خلاف قومی مہم چلائے گا۔ پارٹی صدر اور وزیراعلیٰ نتیش کمار سمیت تمام بڑے رہنما راجگیر میں جمع ہیں یہاں کے تاریخی اجات شترو میدان میں صدر نتیش کمار نے سابق صدر شرد یادو اور ریاستی صدر وششٹھ نارائن سنگھ کے ساتھ پارٹی کاجھنڈا لہرایا۔ پرچم کشائی کے ساتھ کنوونشن کا باضابطہ آغاز ہوا۔ اس کے بعد پارٹی کی مجلس عاملہ کے سابق عہدیداروں کی میٹنگ ہوئی۔ جس میں ملک کے مختلف مسائل پر غور وخوض کے ساتھ نئے کونسل کو مبارکبادیاں دی گئیں۔ سابق عہدیداروں نے نئے عہدیداروں کو پارٹی تنظیم کے کام میں پوری طرح تعاون کرتے رہنے کی یقین دہانی کی۔