جموں کشمیر: پولیس ٹیم پر دہشت گردانہ حملہ، 6 جوان شہید

سرینگر، 16 جون (ایجنسی)۔ جموں و کشمیر میں اننت ناگ ضلع کے اچبل میں ایک پولیس ٹیم پر دہشت گردوں نے گھات لگا کر حملہ کر دیا، جس میں پولیس کے چھ جوان شہید ہو گئے۔ ان میں ایک افسر بھی شامل ہیں۔جمعہ کو پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی میں ایک اور جوان بھی شہید ہو گیا۔ ڈی جی پی ایس پی ویدیہ نے بتایا کہ شہید افسر سب انسپکٹر تھے جن کا نام فیروز ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ ہمیشہ چھپ کر حملے کی فراق میں رہتی ہے۔وہ اروانی انکاؤنٹر کا بدلہ لینے کے لئے اس طرح کے حملے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گردوں کی مایوسی کا نتیجہ ہے۔پولیس نے بتایاکہ شہید جوانوں کے چہرے مسخ کردیئے گئے اور دہشت گرد ان کے ہتھیار لے کر فرار ہوگئے۔ ایک دوسرے واقعہ میں سی آر پی ایف اور فوج کی بڑی کارروائی میں آج لشکر طیبہ کا ایک دہشت گرد جنید مٹو سمیت دو دہشت گردوں کو مار گرایا۔ سرحد پار سے مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزی کی وارداتیں ہو رہی ہیں۔ اندیشہ ہے کہ دہشت گردوں کو مداخلت کرنے کے لئے پاکستانی فوجی سرحد پار سے فائرنگ کرتے ہیں۔دہشت گردوں کو مارے جانے کے واقعہ پر ایک افسر نے بتایا کہ گھر کے اندر چھپ کر دہشت گردوں نے فوج کے جوانوں پر فائرنگ شروع کر دی۔ جنوبی کشمیر کے بجبہیڈا علاقے کے ایک گاؤں میں سیکورٹی فورسز اور ممنوعہ لشکر طیبہ کے تین دہشت گردوں کے درمیان تصادم چلا۔ سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو ایک گھر میں گھیر لیا تھا۔ ایک گھر میں تین دہشت گردوں کے موجود ہونے کی خفیہ اطلاع ملنے کے بعد فوج سمیت سیکورٹی فورسز نے اروانی گاؤں کے ملک محلے میں ایک گھر کا محاصرہ کیا جس کے بعد آج صبح تصادم شروع ہوا تھا۔