جمہوریت میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں : مودی

نئی دہلی 25 ستمبر (ایجنسی): وزیراعظم نریندر مودی نے آج پارٹی کی مجلس عاملہ کی میٹنگ کے آخری دن کیرل کے کوجھی کوڑ میں پنڈت دیال اپادھیائے کی جینتی صدی کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر پی ایم نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوجھی کوڑ میں پنڈت دین دیال اپادھیائے کو جن سنگھ کا صدر بنایا گیا تھا۔ پی ایم مودی نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار کسی نے وزیر اعظم سے پوچھا تھا کہ آپ کب تک وزیر اعظم بنے رہیں گے تو انہوں نے جواب دیا تھا کہ جب کوئی ایوریسٹ پہاڑ پر جاتا ہے تو وہ وہاں رہنے کیلئے نہیں جاتا بلکہ تاریخ رقم کرنے کیلئے جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم سیاست میں فائدے کیلئے آتے ہیں تو ہمیں اپنی قدروں کے ساتھ کہیں نہ کہیں سمجھوتہ کرنا پڑے گا۔ پی ایم نے کہا کہ بھاجپا کا اصل کردار عوامی خدمات پر مبنی ہے۔ کیونکہ بھاجپا کبھی اپنی قدروں سے سمجھوتہ نہیں کرتی ہے۔ پی ایم نے پنڈت دین دیال اپادھیائے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اپادھیائے جی کہتے تھے کہ مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک یاکمزور طبقہ نہیں ماننا چاہئے بلکہ انہیں اپنے برابر سمجھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 50 سال پہلے دین دیال اپادھیائے جی کہا کرتے تھے کہ مسلمانوں کو نہ ہی نوازیں اور نہ ہی انہیں نظر انداز کریں بلکہ ان کی بہتری کیلئے کام کریں۔ انہوں نے آگے کہا کہ دین دیال اپادھیائے جی کہتے تھے اگر سبھی کو برابری میں لانا ہے تو اوپر کے لوگوں کو جھک کر اپنے ہاتھ محروم لوگوں تک بڑھانا چاہئے۔ پی ایم نے کہا کہ ہماری حکومت سماج کیلئے آخری شخص تک ترقی کا فائدہ پہنچانے کیلئے پابند عہد ہے۔ ماحولیات کو لے کر پی ایم نے کہا کہ آج دنیا گلوبل وارمنگ کی بات کرتی ہے مگر دین دیال اپادھیائے جی نے اسی وقت کہا تھا کہ ہمیں اپنے فطری وسائل کا احترام کرنا چاہئے ۔ پی ایم نے کہا اگر نظریہ پیش کرنے پر کیرل میں جیسے ہمارے کارکنان پر مظالم ہوئے وہ جمہوریت میں قابل قبول نہیں ہے۔ کیونکہ جمہوریت میں حصہ کی کوئی جگہ نہیں ہوتی۔ وزیراعظم نے انتخابات کے طریقے کار کو لے کر کہا کہ انتخابات کے طریقہ کار میں بہتری کیلئے وسیع تر چرچہ کرنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چناؤ کے طریقے کار کو لے کر پورے ملک میں بڑے پیمانے پر چرچہ کا اہتمام ہونا چاہئے۔