خون اور پانی ساتھ ساتھ نہیں بہہ سکتے : مودی

نئی دہلی 26 ستمبر(یو این آئی)اُڑی میں ہلاکت خیز دہشت گردانہ حملے پر پاکستان کو ایک سخت انتباہ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ پانی اور خون دونوں ساتھ نہیں بہہ سکتے ۔مسٹر مودی نے اس میٹنگ میں یہ بات کہی جس سندھ آبی معاہدے پر نظر ثانی کے لئے طلب کی گئی تھی۔ذرائع کے مطابق اس میٹنگ میں طے کیا گیا کہ مستقل سندھ آبی کمیشن کی میٹنگ طلب کرنے کو فی الحال موقوف رکھا جائے گا۔ اس سے دونوں ملکوں کے درمیان دریائی پانی کے تعلق سے تعاون کی رفتار سست پڑ جائے گی۔میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ تلبل نیویگیشن پروجکٹ کی تعمیر کی معطلی پر نظر ثانی کی جائے گی۔ آبی معاہدے کا ہر پہلو سے جائزہ لینے کے لئے طلب کردہ اس میٹنگ سے مجموعی اشارہ یہ ملا کہ پاکستان پر یہ واضح کر دیا گیا ہے کہ ہندستان پر بین سرحدی دہشت گردانہ حملے جاری رکھتے ہوئے اس معاہدے پر عمل جاری نہیں رکھا جا سکتا۔میٹنگ میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، سیکرٹری خارجہ ایس جے شنکر، آبی وسائل سیکریٹری کے علاوہ وزیر اعظم کے دفتر کے دیگر افسران موجود تھے ۔پاکستان کی جانب بہنے والی سندھ، جہلم اور چناب دریاؤں کے پانی کے بہتر استعمال پر بھی اس میٹنگ میں تبادلہ خیال ہوا۔ دریائے سندھ کے پانی کی تقسیم پر پاکستان کے ساتھ 56 سال پہلے معاہدہ ہوا تھا۔ اس معاہدے کے تحت پاکستان کو سندھ، جہلم اور چے ناب دریاؤں کا 80 فیصد پانی ملتا ہے ۔ آبی وسائل کی وزارت اور وزارت خارجہ کے حکام نے وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر اس سلسلے میں مسٹر مودی کو پانی کی تقسیم سے متعلق مختلف حقائق سے آگاہ کرایا۔ جموں کشمیر کے اڑي میں فوجی ٹھکانے پر حال میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان نے 22 ستمبر کو واضح کر دیا تھا کہ اس طرح کے معاہدے پر مسلسل عمل کے لئے فریقوں کے درمیان ‘باہمی اعتماد اور تعاون’ کو اہمیت حاصل ہے اس طرح کے معاہدے یک رخی نہیں ہو سکتے ۔