دلتوں کو پورے ہندوستان میں دبایا جا رہا : راہل

لکھنؤ / سہارنپور، 27 مئی.(پی ایس آئی)اتر پردیش میں تشدد سے متاثر سہارنپور ضلع کے شببیرپور گاؤں میں متاثرین سے ملنے جانے کی کوشش کر رہے کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کو پولیس اور انتظامیہ نے ہریانہ بارڈر پر جمنا پل پر ہی روک لیا. اس دوران راہل نے کہا کہ دلتوں کو پورے ہندوستان میں دبایا جا رہا ہے. مخالفت میں راہل نے تقریبا ایک کلومیٹر کے پدیاترا کی اور ایک ڈھابے پر میڈیا سے بات چیت کی. انہوں نے کہا، ” آج کے ہندوستان میں غریب، کمزور کے لئے جگہ نہیں ہے. دلتوں کو دبایا جا رہا ہے، یہ پورے ہندوستان میں ہو رہا ہے، صرف یوپی ہی نہیں، پورے ہندوستان میں خوف پھیلایا گیا ہے. مودی حکومت صرف امیر لوگوں کی بات مانتی ہے. حکومت میں شامل لوگ اگرچہ اپنی تقریروں میں غریب غریب دہراتے ہیں. ” راہل نے کہا، ” میں شببیرپور کے لوگوں کا حال جاننا چاہتا تھا، لیکن مجھے وہاں نہیں جانے دیا گیا. پولیس نہ جانے ہم سے کیا چھپانا چاہتی ہے. ” انہوں نے کہا کہ ڈی ایم اور ایس ایس پی نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ جیسے ہی شببیرپور کے حالات عام ہوں گے، وہ خود انہیں اس گاؤں لے کر جائیں گے. راہل نے کہا کہ اتر پردیش کی حکومت قانون کا راج قائم کرنے میں مکمل طور ناکام رہی ہے. شببیرپر بھی اس کی مثال ہے. کشمیر میں جاری کشیدگی پر کانگریس نائب صدر نے کہا، ” آج جموں و کشمیر جل رہا ہے، ہم نے وہاں امن لانے کے لئے 10 سال کام کیا تھا، جموں و کشمیر میں جب امن ہوتا ہے تو ہندوستان کو طاقت ملتی ہے اور جب جموں۔ کشمیر میں بدامنی ہوتی ہے تو پاکستان کو فائدہ ہوتا ہے. ” راہل گاندھی نے مرکزی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ مودی نے ہر سال دو کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا. اب انہیں بتانا چاہئے کہ گزشتہ تین سال میں انہوں نے کتنے نوجوانوں کو روزگار دیا ہے. اس سے پہلے، راہل گاندھی پارٹی کے سینئر لیڈران۔ غلام نبی آزاد اور راج ببر کے ساتھ دہلی سے سہارنپور کے لیے روانہ ہو گئے. ریاستی انتظامیہ کی طرف راہل گاندھی کے ہیلی کاپٹر کو ریاست میں لینڈ کرنے کی منظوری نہیں ملنے کے بعد وہ سڑک راستے سے سہارنپور جا رہے تھے. ضلع انتظامیہ نے راہل کو روکنے کی پوری تیاری کر لی تھی. ضلع کی حدود سیل کر دی گئیں اور جگہ جگہ بڑی تعداد میں پولیس فورس کی تعیناتی کی گئی. سہارنپور کے ضلع مجسٹریٹ پرمود کمار پانڈے نے کہا کہ راہل گاندھی کو تشدد متاثر علاقے میں دورہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے. ایسے میں اگر وہ یہاں آتے ہیں تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی. راہل کے وہاں جانے سے حالات اور کشیدہ ہو سکتے ہیں. سہارنپور میں 5 مئی کو مہارانا پرتاپ جینتی کے موقع پر شوبھایاترا نکالی گئی تھی. اسی دوران ٹھاکروں اور دلتوں کے درمیان تنازعہ میں دو لوگوں کی موت ہو گئی، جبکہ کئی افراد زخمی ہو گئے. دلتوں کے گھروں کو آگ لگا دی گئی اور تلوار سے بہت سے لوگوں کو زخمی کر دیا گیا. تشدد کی آگ کئی دیہات میں پھیل گئی. اس کے بعد سے رہ رہ کر نسلی فسادات ہو رہے ہیں. لوگ دشہت کے سائے میں جی رہے ہیں. ؂ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے رہنماؤں کو سہارنپور دورے کی منظوری نہ دینے کا حکم دیا ہے. راہل گاندھی کو بھی سہارنپور ضلع کے ہساگرست دیہات کا دورہ کرنے کی منظوری نہیں دی گئی. بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے اس ہفتے کے آغاز میں سہارنپور کا دورہ کیا تھا، اس کے بعد تشدد اور بھڑک گئی تھی.