دوسری ریاستوں کے مقابلے میں خواتین سیاح کشمیر میں محفوظ:محبوبہ مفتی

سری نگر ، 31مئی (یو ا ین آئی) جموں وکشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا کہ ملک کی مختلف ریاستوں کے مقابلے میں وادی کشمیر میں خواتین سیاح زیادہ محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات پر فخر ہے کہ کشمیر آنے والی خواتین سیاح بغیر کسی ڈر و خوف کے اِدھر اُدھر جاسکتی ہیں۔محترمہ مفتی نے کہا کہ مردوں کی پولیس خواتین کے مسائل کے تئیں بے حس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں نئے خواتین پولیس اسٹیشنوں کا قیام عورتیں کے خلاف جرائم کا مقابلہ کرنے کے لئے بہت اہم ہے ۔منگل کے روز یہاں قانون ساز کونسل میں گورنر کے خطے پر شکریہ کی تحریک پر جاری بحث میں حصہ لیتے ہوئے محترمہ محبوبہ نے کہا ‘اپوزیشن مجھ سے سوال کرتی ہے کہ خواتین پولیس اسٹیشن قائم اور خواتین کے لئے مخصوص بس سروس شروع کرکے آپ نے کون سا بڑا کارنامہ سر انجام دیا۔ وہ یہ سمجھتے مگر اگر وہ عورتیں ہوتیں۔ وہ نہیں سمجھ سکتے ہیں کہ خواتین کے لئے بسوں کے ذریعے سفر کرنا کتنا مشکل ہوتا ہے ۔جب میرے والد وزیر تھے میں تب بھی پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے ہی اسکول اور کالج جایا کرتی تھیں۔ تو میں سمجھ سکتی ہوں کہ ایک عورت یا لڑکی کے لئے پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنا کتنا مشکل ہے ‘۔ہندوارہ ہلاکتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے محترمہ مفتی نے کہا ‘ افواہوں کی وجہ سے پانچ جانیں چلی گئیں اور اگر لوگوں نے پبلک ٹرانسپورٹ میں ہمارے بچیوں کے ساتھ ہونے والی چھیڑ چھاڑ پر ردعمل ظاہر کرنا شروع کردیا تو تصور کریے کہ کتنی جانیں چلی جائیں گی’۔محبوبہ مفتی نے جموں خطہ میں ایک ایس ایچ او کی جانب سے ایک لڑکی کی عصمت ریزی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر علاقہ میں خواتین پولیس اسٹیشن ہوتا تو ایسا واقعہ کبھی پیش نہ آتا۔