دہلی خواتین کانگریس کی صدر نے دیا استعفیٰ

نئی دہلی،20اپریل(یواین آئی)دہلی خاتون کانگریس کی صدر برکھا شکلا سنگھ نے پارٹی کے ریاستی صدر اجے ماکن پر بدتمیزی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے ۔محترمہ سنگھ نے آج پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ ان کے ساتھ ایک سال پہلے بدتمیزی کی گئی تھی۔ان کا الزام تھا کہ مسٹر ماکن نے ان کے ساتھ برا برتاؤ کیا اور انہوں نے اس کی شکایت کی،لیکن اس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ وہ خاتون کانگریس صدرکے عہدے سے استعفیٰ دے رہی ہیں لیکن کانگریس نہیں چھوڑیں گی۔دہلی خاتون کمیشن کی سابق صدر رہیں محترمہ سنگھ نے کہا کہ کانگریس کی کتھنی اور کرنی میں اب بہت فرق ہے ۔ایک سال سے وہ کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی سے ملنے کی کوشش کررہی ہیں لیکن آج تک ملاقات کرنے کا وقت نہیں ملا ہے ۔کانگریس کو الگ نظریے کی پارٹی بتاتے ہوئے محترنہ سنگھ نے کہا کہ اس لئے وہ پارٹی نہیں چھوڑیں گی۔کانگریس کی قیادت کمزور ہے ،اس بات کو پارٹی کا ہر چھوٹا بڑا کہتا ہے لیکن کسی کی سامنے آکر بولنے کی ہمت نہیں ہے ۔قابل ذکر ہے کہ دہلی کانگریس کے قدآور رہنما اور شیلا حکومت میں وزیر رہے اروندر سنگھ لولی نے بھی منگل کو کانگریس کی قیادت پر میونسیپل کارپوریشن انتخابات میں ٹکٹوں کی فروخت کا الزام لگاتے ہوئے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا اور بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)میں شامل ہوگئے تھے ۔مسٹر سنگھ نے الزام لگایا کہ دہلی میونسیپل کارپوریشن انتخابات کے لئے خواتین کو مناسب تعداد میں ٹکٹ نہیں دئے گئے ۔اس کی شکایت مسٹر گاندھی سے بھی کی گئی تھی لیکن ان کی بات نہیں سنی گئی۔انہوں نے کہا،”بہت مایوس ہوکر مجھے یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ مسٹر گاندھی اور مسٹر ماکن کی قیادت میں خواتین کے حق اورحفاظات پر صرف ووٹ بٹورنے کے لئے بات کی جاتی ہے ۔مسٹر ماکن نے نہ صرف میرے ساتھ برا برتاؤ کیا بلکہ خواتین کانگریس کی کئی دیگر عہدے داران کے ساتھ بھی ایسا برتاؤ کیا۔یہ بات جب مسٹر گاندھی کے نوٹس میں لائی گئی تو اسے اندیکھا کردیا گیا۔