دیہی علاقوں میں پینے کے صاف پانی کیلئے 450 کروڑ منظور

پٹنہ،19اگست،( سنجیو کمار): دیہی علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت دور کرنے کے لئے ریاستی حکومت 450.60کروڑ روپے خرچ کرے گی۔ یہ فیصلہ جمعہ کووزیر اعلیٰ نتیش کمار کی صدارت میں ہوئی ریاستی کابینہ کی میٹنگ میں لیا گیا۔میٹنگ کے بعد کابینہ سکریٹری برجیش مہروترا نے بتایا کہ کابینہ نے آج مجموعی طور پر 14 تجاویز کو منظوری دی۔ انہوں نے بتایا کہ دیہی علاقوں کے لوگوں کے لئے8398پنچایتوں کے پرانے چاپاکلوں کی جگہ10897نئے انڈیا مارک دو ہینڈپمپ نصب کرے گی۔ اس کے لئے60.20کروڑ روپئے منظور کئے گئے ہیں۔ اس کے نصب ہونے سے ریاست کے8398پرانے پمپوں کے خراب ہونے سے ہوئی پانی کی قلت کو دور کر لیا جائے گا۔ سبھی پرانے چاپاکل زیر زمین آبی سطح گھٹنے کی وجہ کر بیکار ہو گئے ہیں۔ کابینہ سکریٹری نے بتایا کہ منظور کی گئی رقم میں چاپا کلوں کے نصب کرنے اور اگلے پانچ سال تک رکھ رکھاؤ کی بھی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ ایک سال کے اندر اسے نصب کر لیا جائے گا۔ وہیں پٹنہ،بھوجپور،بکسر، ویشالی، سارن، سمستی پور، دربھنگہ، بھاگلپور، مونگیر، لکھی سرائے، بیگو سرائے، کھگڑیا اور کٹیہار کے کچھ بساوٹوں میں آرسنک کی زیادہ مقدار ہونے کی وجہ کر لوگوں کو صاف پانی کے مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔ریاستی حکومت کے اچھے انتظام و انصرام کے تحت ترقی یافتہ بہار کے لئے -20 2015 میں سات عزائم پروگرام کے تحت ہر گھر کو نل کا پانی دینے کے منصوبہ کے تحت آرسنک متاثرہ961ٹولوں میں صاف پینے کے پانی کے لئے391.60کروڑ75ہزار روپے خرچ کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ اسی رقم میں نل کے رکھ رکھاؤکی بھی ذمہ داری شامل ہوگی۔ انہوں نے بتایاکہ میٹنگ میں14ایجنڈوں کو منظوری دی گئی۔