رام نومی کے موقع پر نوادہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی

نوادہ 04 اپریل (نمائندہ): رام نومی کے موقع پر شہر کے سدبھاؤنا چوک پر لگائے گئے ایک مذہبی پوسٹر کو شرپسندوں کے ذریعہ پھاڑ دیئے جانے کے بعد وہاں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔ پوسٹر پھاڑے جانے سے ناراض ایک فریق کے لوگوں نے دو دکانوں کو نذرآتش کردیا اور کئی گاڑیوں میں بھی توڑ پھوڑاور سنگ باری کی۔جس کے نتیجے میں کئی لوگ زخمی ہوگئے۔ پولس کو حالات پر قابو پانے کیلئے کئی راؤنڈ ہوائی فائرنگ بھی کرنی پڑی۔ حالات کشیدہ لیکن قابو میں ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق منگل کی صبح تقریباََ ساڑھے چھ بجے لوگوں نے دیکھا کہ پوسٹر پھٹا ہوا ہے۔ اس سے ناراض لوگوں نے ہنگامہ کرنا شروع کردیا اور این ایچ 31 کو جام کرکے قصورواروں کی گرفتاری کا مطالبہ کرنے لگے۔ معاملہ بڑھنے پر دوسرے فرقہ کے لوگ بھی مشتعل ہوگئے اور دیکھتے ہی دیکھتے دونوں طرف سے سنگ باری شروع ہوگئی۔ پوسٹر پھاڑے جانے سے ناراض ایک گروپ کے لوگوں نے سدبھاؤنا چوک پر دو دکانوں کو نذر آتش کردیا۔ اطلاع ملنے کے بعد آناََ فاناََ ڈی ایم منوج کمار اور ایس پی وکاس برمن کے علاوہ صدر ایس ڈی ایم راجیش کمار اور ایس ڈی پی او سنجے کمار سمیت اعلیٰ افسران موقع پر پہنچے اور لوگوں کو سمجھا بجھا کر حالات پر قابو پانے کی کوشش کی ۔ لیکن جب اس سے کام نہیں چلا تو پولس کو 6 راؤنڈ ہوائی فائرنگ بھی کرنی پڑی۔ پولس اور سول افسران لگاتار موقع پر کیمپ کررہے ہیں اور پورے شہر میں پولس کی پٹرولنگ جاری ہے۔ حالات کشیدہ لیکن قابو میں بتائے جاتے ہیں۔ڈی ایم اور ایس پی نے افواہ پھیلانے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔ انتظامیہ کاکہنا ہے کہ حالات پوری طرح قابو میں ہے اور ہر صورتحال پر نظر رکھی جارہی ہے۔ مشتبہ لوگوں کو دیکھتے ہی گرفتار کرنے کاحکم دے دیا گیا ہے۔ واقعہ کی اطلاع پٹنہ ہیڈکوارٹر بھیج دی گئی ہے اور حالات کے پیش نظر ہیڈکوارٹر سے اضافی پولس فورس طلب کی گئی ہے۔ اس بیچ ڈی آئی جی بھی نوادہ پہنچ گئے ہیں اور مرکزی وزیر مملکت اور نوادہ کے ایم پی گری راج سنگھ بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتظامیہ کی ناکامی کا نتیجہ ہے۔ رام نومی کے موقع پر جلوس کو پرامن طریقے سے نکلوانا حکومت کی ذمہ داری ہے اور اگر رام نومی کے دوران شہر کی حفاظت نہیں ہوسکی تو اس کیلئے پوری طرح انتظامیہ ذمہ دار ہوگی۔