روہتک میں نربھیا جیسی درندگی، گینگ ریپ اور قتل کے بعد کھوپڑی کچل دی

روہتک، 13 مئی.(پی ایس آئی)نربھیا معاملے میں فیصلہ سنائے جانے کے چند روز بعد روہتک میں ویسی ہی درندگی دہرائے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے. کام پر جا رہی ایک لڑکی کو اغوا کرکے نہ صرف اس کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا بلکہ اس کے پرائیویٹ حصے کو بھی نقصان پہنچایا گیا. اتنا ہی نہیں، اس کی شناخت مٹانے کے لئے اس کی کھوپڑی پر گاڑی بھی چڑھا دی گئی. یہ واردات 9 مئی کو پیش آئی اور اس کا انکشاف 12 مئی کو ہوا جب لڑکی کٹی پھٹی لاش روہتک کے آئی ایم ٹی ایریا کے ایک خالی پلاٹ میں پڑی ملی.ٹائمز ناؤ کی رپورٹ کے مطابق لڑکی کا پوسٹ مارٹم کرنے والے فورینسک ایکسپرٹ ڈاکٹر ایس. کے. دھتروال نے بتایا کہ وکٹم کا گینگ ریپ کر کے کسی دھاردار ہتھیار سے اس کے پرائیویٹ پارٹس کو نقصان پہنچایا گیا. بعد میں ملزمان نے اس کی شناخت ختم کرنے کے لئے اس کے سر پر گاڑی چڑھا دی.فارینسک ٹیم کا کہنا ہے کہ گینگ ریپ کے بعد اسے تڑ پا۔تڑپاکر اس کے جسم کو کاٹاگیا. کم از کم 7 لوگوں نے اس کا ریپ کیا. اس کی کھوپڑی کی ہڈیاں اس قدر ٹوٹی ہیں کہ پورا خدشہ ہے کہ اس پر گاڑی چڑھائی گئی تھی.سونی پت میں رہنے والے لڑکی کے والدین نے اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی. لڑکی کی لاش ملی تو شناخت کے لئے انہیں روہتک بلایا گیا. بیٹی کی لاش دیکھ کر ان کا برا حال تھا. انہوں نے اپنے پڑوسی پر اس واقعے کا الزام لگاتے ہوئے اس کے لئے موت کی سزا کا مطالبہ کیا.گھر والوں کی تحریر کی بنیاد پر ان کے پڑوسی اہم ملزم سمیت کو حراست میں لے لیا گیا ہے. معلومات کے مطابق سونی پت کے کولپور گاؤں کا رہنے والا سمیت طلاق شدہ لڑکی پر گزشتہ کافی عرصے سے شادی کے لئے دباؤ بنا رہا تھا. لڑکی کے بار بار انکار کرنے پر وہ تقریباً ایک ہفتے پہلے اپنے ساتھیوں کو لے کر ان کے گھر پہنچ کر جھگڑنے لگا. جھگڑا زیادہ بڑھا تو لڑکی نے اسے تھپڑ مار دیا.لڑکی کے والدین کے مطابق اسی تھپڑ کا بدلہ لینے کے لئے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر سمیت نے یہ گھنونی حرکت کی. فی الحال سمیت کے ساتھ ہی اس کا ایک اور ساتھی پولیس کی حراست میں ہے. اس کے دوسرے ساتھیوں کی گرفتاری کے لئے ممکنہ ٹھکانوں پر دبش دی جا رہی ہے.