زمبابوے پر کلین سویپ کی ہیٹ ٹرک لگانے اترے گا ہندستان

ہرارے ، 14 جون (یو این آئی) مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں ہندستان کی نوجوان کرکٹ ٹیم نے اپنے زمبابوے دورے کی زبردست شروعات کرتے ہوئے ون ڈے سیریز پر قبضہ کر لیا ہے اور بدھ کو مہمان ٹیم تیسرا اور آخری میچ جیت کر سیریز میں کلین سویپ کرنے اترے گی ۔ اگر ہندستان ایسا کرتا ہے تو اس ٹیم پر یہ وہ تیسری بار کلین سویپ کرے گا۔ٹیم انڈیا دوسرا ون ڈے آٹھ وکٹ سے جیت کر 2۔0 سے سیریز پر پہلے ہی قبضہ کر چکی ہے ۔ پہلا ون ڈے ہندستان نے نو وکٹوں سے جیتا تھا۔ہندستانی ٹیم نے زمبابوے کے خلاف سال 2013 میں پانچ میچوں کی ون ڈے سیریز 5۔0 سے اور سال 2015 میں تین میچوں کی ون ڈے سیریز 3۔0 سے جیت درج کی تھی۔ ہندستان اگر اس بار بھی کلین سویپ کرتا ہے تو یہ اس کی زمبابوے پر مسلسل تیسری ون ڈے سیریز کلین سویپ ہو گی ۔دھونی کی کپتانی والی نوجوان اور کئی غیر تجربہ کار کھلاڑیوں سے آراستہ ٹیم نے اب تک گزشتہ دونوں میچوں میں بلے اور گیند سے حیرت انگیز کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔اگرچہ سب سے زیادہ کامیاب گیند بازوں کو کہا جا سکتا ہے جس میں دونوں ہی مقابلوں میں ہر گیند باز نے وکٹ حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔کپتان نے دوسرے میچ کی جیت کے بعد بھی کریڈٹ گیندبازوں کو دیا تھا۔نوجوان کھلاڑیوں کے لیے بین الاقوامی پلیٹ فارم پر تجربہ حاصل کرنے کے لحاظ سے اہم مانی جارہی اس سیریز میں اب تک کئی کھلاڑی بینچ پر بیٹھے ہیں اور امید کی جا سکتی ہے کہ نتائج کے لحاظ سے اہم نہیں رہے تیسرے میچ میں دھونی کچھ تبدیلیاں کر سکتے ہیں۔ہندستانی کپتان نے پہلے دو ون ڈے میچوں میں یکساں آخری الیون کو جگہ دی ہے اور آخری میچ میں بولنگ اور بیٹنگ میں وسیع تبدیلی ہو سکتی ہیں۔بلے بازی میں اب تک مڈل آرڈر کو کھیلنے کا موقع ہی نہیں مل سکا ہے ۔لوکیش راہل، کرو نا نائر اور امباٹي رائیڈو کے علاوہ کوئی دیگر بلے باز اپنے جوہر نہیں دکھا سکا ہے ۔اپنے ڈیبو ون ڈے میں ناٹ آؤٹ 100 رنز بنانے والے لوکیش راہل گزشتہ دو میچوں میں 133 رنز بنا چکے ہیں اور ممکن ہے کہ ان کے ساتھ رائیڈو کو بھی اگلے میچ میں آرام دیا جا سکتا ہے ۔رائیڈو نے بھی گزشتہ دو میچوں میں اچھی بلے بازی کی ہے اور ناٹ آؤٹ 62 اور ناٹ آؤٹ 41 رنز کی شراکت دی ہے ۔دھونی شاید فیض فضل اور مندیپ سنگھ کو آخری ون ڈے میں قومی ٹیم کے لئے قدم رکھنے کا موقع دے سکتے ہیں۔تاہم ٹاپ آرڈر کے بلے بازوں کے علاوہ باقی کھلاڑیوں کو کھیلنے کا موقع ہی نہیں ملا ہے ایسے میں ممکن ہے کہ مڈل اور نچلے آرڈر میں کچھ خاص تبدیلی دیکھنے کو نہ ملیں۔لیکن بولنگ میں بھی بڑے پیمانے تبدیلی کے اشارے مل رہے ہیں۔گزشتہ دونوں میچوں میں پانچ وکٹ لے کر جسپریت بمراہ سب سے زیادہ کامیاب بولر رہے ہیں۔انہوں نے پہلے میچ میں چار وکٹ لئے تھے ۔وہیں پٹیل (دو وکٹ) کو چھوڑ کر یجویندر چہل، بریندر شرن اور دھول کلکرنی تینوں نے چار چار وکٹ لئے ہیں اور ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ بولنگ شعبہ میں آف اسپنر جینت یادو کو قدم رکھنے کا موقع مل سکتا ہے ۔لیکن اس کیلئے چہل یا اکشر میں سے کسی کو باہر بیٹھنا ھوگا۔ہندستانی کھلاڑیوں نے ہر شعبہ میں زمبابوے کو چت کیا ہے لیکن عبوری کوچ مکھایا انتني کی بلے بازوں کو لتاڑ کے بعد ممکن ہے کہ میزبان ٹیم آخری میچ میں جیت کیلئے کوشش کرے اور ٹیم انڈیا کو چیلنج کا سامنا کرنا پڑے ۔ویسے ہندستان کی نوجوان اور غیر تجربہ کار ٹیم کے مقابلے میں زمبابوے کے پاس کئی تجربہ کار کھلاڑی ہیں جن میں ووسي سباندا، سکندر رضا، ہیملٹن مسکادزا، ایلٹن چگمبرا شامل ہیں۔ووسي نے گزشتہ میچ میں 53 رنز کی نصف سنچری اننگز کھیلی تھی اور وہ ٹیم کے بہترین اسکورر بھی ہیں۔گیند بازوں میں چبھابھا، سکندر اور تیندي چتارا ہی ایک ایک وکٹ لے کر کھاتہ کھول سکے ہیں۔میچ میں ٹاس کی بھی اہم ذمہ داری رہے گی اور اگر یہ زمبابوے کے حق میں جاتا ہے تو ممکن ہے کہ میچ کے نتائج میں بھی کچھ فرق دیکھنے کو ملے ۔