سحری کھانا کیوں ضروری ہے؟

ماہ صیام میں سحری اور افطاری کھانا کھانے کے دو مخصوص اوقات ہیں مگر بعض لوگ افطاری کی طرح سحری کا خاص اہتمام نہیں کرتے۔ سحری کے وقت کھانا کھانا نہ صرف طبی اعتبار سے ضروری ہے بلکہ یہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایت کے عین مطابق ہے۔ بخاری شریف کی ایک روایت ہے کہ آپ نے فرمایا “سحری لازمی کیا کرو کیونکہ سحری میں برکت ہے۔” سحری کیوقت کھانا کھانے سے سنت رسول پرعمل ہونے کے ساتھ ساتھ ہم اجروثواب بھی کما رہے ہوتے ہیں اور اپنی جسمانی صحت کا بھی اہتمام کرتے ہیں۔ سحری کیوں ضروری ہے؟ ماہرین اس حوالے سے چند ضروری نکات کی شکل میں اس کا جواب دیتے ہیں۔ ** سحری کے وقت کھانا کھانے سے دن کو غنودگی، سردرد اور کئی دوسری چھوٹی بیماریوں سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔ ** سحری کھانے سے انسان میں دن بھر بھوک اور پیاس کی شدت کا احساس کم ہوتا ہے۔** سستی، کاہلی، نیند سے نجات کے ساتھ ساتھ جسم کے مفید بیکٹریاز متحرک رہتے ہیں۔** سحری کے وقت کھانا کھانے سے نظام انہضام معمول کے مطابق کام کرتا ہے اور خون میں شوگر کی مقدار معمول پر رہتی ہے۔** اس کا روحانی فائدہ یہ کہ بندہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت میں دن گذارتا ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی ایک روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ “مومن کی بہتر سحری کھجور ہے۔” اس لیے روزہ داروں کو سحری کا کچھ نہ کچھ لازمی اہتمام کرنا چاہیے چاہے وہ کھجور کے چند دانے ہی کیوں نہ ہوں۔ پھر آپ کا ارشاد گرام ہے کہ اگر کھجور میسر نہ تو مسلمان کے لیے پانی کے چند گھونٹ ہی سہی کیونکہ سحری کرنے میں برکت ہے۔روایات میں آتا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم افطاری میں جلدی فرماتے اور سحری کو آخری وقت تک لے جاتے تھے۔ ایک صحابی حضرت عمرو بن میمون کہتے ہیں کہ صحابہ کرام بھی افطار میں جلدی اور سحری میں تاخیر کرتے تھے۔