سرمایہ کاری کیلئے قانون کا راج ضروری : حامد انصاری

نئی دہلی، 9ستمبر(یو این آئی) نائب صدر جمہوریہ ہند ایم حامد انصاری نے کہا ہے کہ اقتصادی ترقی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے پرکشش ماحول سازی صرف اسی صورت ممکن ہے ، جب قانون کی حکمرانی ہو۔نائب صدرجمہوریہ ہند بہارچیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کی 90ویں سالگرہ کی تقریب سے آج پٹنہ میں خطاب کر رہے تھے ۔بہار کے گورنرمسٹر رام ناتھ کووِند ، بہار وزیرا علیٰ مسٹر نتیش کمار اور بہار کے نائب وزیراعلیٰ مسٹر تیجسوی یادو اور بہار چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر اوپی شاہ بھی اس موقع پر موجود تھے ۔نائب صدرجمہوریہ ہند نے کہا کہ بہار کو ایک ایسے ماحول بنانا ہوگا، جس میں کاروبار سے وابستہ زیادہ سے زیادہ افراد ملک کے مشرقی حصے میں بہار کو صارفین تک پہنچنے کا ایک وسیلہ سمجھیں اور اسے وہ مقام حاصل ہو سکے ، جہاں کی کسی بھی پلانٹ کو لگانے کی لاگت بھی کم ہوگی اور وہاں وافر تعداد میں کارکنان بھی مل سکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ انہیں پورا اعتماد ہے کہ حکومت اپنے متاثر کن لائحہ عمل کے تحت شمولیت پر مبنی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے باقاعدہ طور پر کام کرے گی اور ایسا کر بھی رہی ہے ۔نائب صدرجمہوریہ ہند نے کہا کہ کاروبار کو امن، استحکام اور اچھی حکمرانی کی سہولت دستیاب ہونے پر کاروبار کو فروغ ہوتا ہے اور معیار بند اور یکساں تجارتی قوانین ہر معاملے میں تیقن اور انداز ے کا راستہ ہموار کرتے ہیں اور اس طریقے سے بین الاقوامی تجارت کے لئے کچھ نہ کچھ ضرورکہا جا سکتاہے ، جو ممالک ا س امر کے خواہش مند ہوں کہ وہ بین الاقوامی کاروبار میں شریک ہوں، انہیں چاہئے کہ وہ کنونشن اور نمونہ قانون اپنائیں۔ یہ وہی قانون ہے ، جسے اہم تجارتی ممالک پہلے ہی اپنے قوانین کا حصہ بنا چکے ہیں۔نائب صدرجمہوریہ ہند نے کہا کہ سب سے زیادہ بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں اور قانون کی حکمرانی کے مابین واضح تعلق یہ ہے کہ قانون کی حکمرانی اور سرمایہ کار کا اعتماد صرف اسی صورت میں بحال ہوتا ہے ، جب ہر حال میں تیزی سے جدید باہمی سرمایہ کاری فروغ اور تحفظ کے معاہدوں پر یا بی آئی پی اے کے توسط سے انہیں نافذ کیا جائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ہند نے اب تک 83 ممالک کے ساتھ بی آئی پی اے معاہدوں پر دستخط کئے ہیں، جس میں 72 معاہدے پہلے ہی نافذ ہو چکے ہیں۔ ہمارا تجربہ یہ رہا ہے کہ بی آئی پی اے کو غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کرنے کے لئے حوصلہ دینا چاہئے کہ وہ ایک ریاست میں سرمایہ کاری کریں اور اس کے ذریعے معیشت کی مجموعی ترقی اور پیش رفت میں اپنا تعاون دیں۔نائب صدرجمہوریہ نے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران سیلاب کی ہولناکی کے نیتجے میں متاثر ہونے والے افراد کے تئیں اپنی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششیں اور بہار کے عوام کی داخلی صلاحیت کے سہارے ریاست اس آزمائش سے کامیابی سے نبردآزما ہو جائے گی۔