شراب بندی عوامی تحریک ہے :وزیراعلیٰ

بہارمیں مکمل شراب بندی سے پورے ملک میں ایک نئی داستان لکھی جائے گی،10 مئی کو شراب بندی پرو گرام میں حصہ لینے دھنباد جارہے ہیں

پٹنہ 3 مئی ( طارق حسن )وزیر اعلیٰ نتیش کمارنے آج آؤٹ ڈور اسٹیڈیم سہرسہ میں جویکا گروپ کی خواتین ممبران سے نشہ بندی پروگرا م کا شمع رو شن کرافتتاح کیا۔اس موقع پرایک جلسہ کوخطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ شراب بندی عوامی تحریک ہے ۔ انہوں نے کہاکہ شدید گرمی میں بھی جویکاگرو پ خواتین کی اتنی بڑی موجو دگی شراب بندی کے تئیں ان کے جو ش اور امنگ کا مظہرہے ۔اس کیلئے میں جویکا گروپ کی خواتین کومبارک باد دیتا ہوں۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ 9 جولائی 2015 کو شری کرشن میموریل ہال میں خواتین ترقیات کارپوریشن اورڈی ایف آئی ڈی کے گرام وارتا کی ریاستی سطح پر ورکشاپ میں خود اختیارگروپ کی خواتین ممبران کے ذریعہ شراب بندی کی پرزو مانگ کی گئی ۔ میں نے ان کی مانگوں کوسن کراعلان کیاکہ اگلی بار قتدارمیں آئے توشراب بندی کولاگو کریں گے۔نئی حکومت کی تشکیل کے بعد 26 نو مبر2015 یوم نشہ بندی کے موقع پرسمینارہال پٹنہ میں منعقد سرکاری پرو گرام میں میں نے اعلان کیاکہ شراب بندی کے عہدکوپورا کرنے کیلئے پابند عہد ہیں۔وزیراعلیٰ نے نئی آبکاری پالیسی کے پہلے مرحلہ میں پورے بہارمیں دیشی شراب بندی 01 اپریل 2016 سے لاگوکردی ۔ شراب بندی کے عوامی حمایت کو دیکھتے ہوئے 5 اپریل 2016 سے مکمل شراب بندی لاگو کی گئی ۔وزیر اعلیٰ نے کہاکہ کچھ شہری لوگ کہتے ہیں کہ شہرو ں میں شراب پینے کی چھوٹ تھی ہم کیا کھاتے ہیں یاشراب پیتے ہیں اس سے دوسرو ں کوکیامطلب ؟ہم کھائیں یا پئیں پابندی نہیں لگنی چاہئے ۔ہم نے شراب بندی کے خلاف سخت قانون بنائے قانون کوایمانداری سختی اور غیرجانبدارانہ طورسے لاگو کیا۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ آج کل لوگ تاڑی پرچرھتے ہیں اورایک خاص فرقہ کوبھڑکاتے ہیں۔آج لوگ ہیلی کاپٹر اورہوائی جہاز پرچڑ ھ رہے ہیں کیا ایک فرقہ کے لوگو ں کوتاڑپرہی چڑھتے رہنا چاہئے ۔تاکہ ان کے بال بچے کو چھاتی اورپیرمیں گھٹا لگتا رہے انہوں نے کہاکہ آئندہ آنے والا بیساکھ آنے پر ہم ان لوگوں کیلئے ایسی ترکیب کرنے جارہے ہیں جس سے ان کی آمدنی تین گنی بڑھ جائے گی ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم کا ۔۔۔ باقی صفحہ 7 پر