شیلا دکشت ہوں گی یوپی میں کانگریس کی سی ایم امیدوار

لکھنؤ 14جولائی(ایجنسی): اترپردیش کے 14 فیصد براہمن ووٹوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے کانگریس نے آج دہلی کی سابق وزیراعلیٰ شیلا دکشت کو اترپردیش میں سی ایم امیدوار قرار دے دیا ہے۔ اترپردیش کے انچارج غلام نبی آزاد نے آج نئی دہلی میں شیلا دکشت کو اسمبلی انتخاب میں کانگریس کی طرف سے سی ایم کا امیدوار قرار دیا۔ کانگریس کیلئے انتخابی حکمت عملی تیار کررہے پرشانت کشور کے مشورے پر تجربہ کار سیاستداں اور ریاست کی بہو شیلا دکشت کو اترپردیش میں سی ایم امیدوار بنایا گیا ہے۔ 15 سال تک دہلی کی وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز رہ چکیں شیلا دکشت کو ترقی کی راہ دکھانے والی خاتون کا بھی خطاب حاصل ہے۔ اترپردیش میں شیلا دکشت کا اناؤں کے بعد قنوج سے گہرا تعلق ہے۔ وہ قنوج سے ایم پی رہ چکی ہیں ۔ کانگریس نے اترپردیش میں راج ببر کو پارٹی کا ریاستی صدر بنانے کے بعد اب شیلا دکشت کو سی ایم امیدوار بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ شیلا اترپردیش میں کانگریس سورن چہرہ بھی ہوں گی۔ اس سے پہلے اس ووٹ بینک پر بہوجن سماج پارٹی کا قبضہ تھا لیکن گذشتہ اسمبلی انتخاب میں براہمن ووٹ بکھر گیا تھا۔ اس بار کانگریس اپنے پرانے ووٹ بینک کو سمیٹنا چاہتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پرشانت کشور نے بھی کانگریس اعلیٰ کمان کو مشورہ دیا تھا کہ دلت مایاوتی کو نہیں چھوڑیں گے اس لئے کانگریس کو اپنی روایتی ووٹ بینک براہمن اور مسلم پر فوکس کرنا چاہئے۔ اس مشورے کو مانتے ہوئے غلام نبی آزاد کو پردیش کانگریس کا انچارج مقرر کیا گیا۔ اس کے بعد یہ مانا جارہا تھا کہ ریاستی صدر براہمن ہوسکتاہے لیکن کانگریس نے انتخابی مصلحت کے تحت راج ببر کو یہ عہدہ سونپ دیا جو پسماندہ طبقے سے آتے ہیں۔ اس طرح پارٹی نے او بی سی ووٹ بینک کو اپنے حق میں کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ اب امید کے مطابق کانگریس نے ایک براہمن چہرے کو سی ایم کنڈیڈیٹ بناکر مسلم ، براہمن اور او بی سی تینوں کو رجھانے کی کوشش کی ہے۔