’صاحب‘کی ضمانت پرسپریم کورٹ میں سماعت پیر کو

نئی دہلی’ 16 ستمبر (تاثیر بیورو) سپریم کورٹ راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر او رسابق ممبر پارلیمنٹ محمد شہاب الدین کی ضمانت رد کرنے سے متعلق عرضی پر پیر کو سماعت کرے گا۔بہار کے سیوان کے باشندہ چندر شیکھر پرساد عرف چندا بابو نے سینئر وکیل پرشانت بھوشن کے ذریعہ عدالت میں عرضی دائر کرکے اس بنیاد پر شہاب الدین کی ضمانت رد کرنے کی اپیل کی ہے کہ سابق ایم پی اپنی رہائی کے دوران اپنے اثر و رسوخ کا غلط استعمال کرکے ان کے بیٹے کے قتل کے مقدمے کو متاثر کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے د و بیٹوں کے قتل کے ملزم شہاب الدین کی رہائی سے انکی جان کو بھی خطرہ ہے ۔عرضی گذار نے عدالت عظمی سے شہاب الدین کی ضمانت فوراً منسوخ کرنے کی اپیل کی ہے ۔ ان کا الزام ہے کہ شہاب الدین نے ان کے تیسرے بیٹے ‘ جو ان کے دو بیٹوں کے قتل کا چشم دید گواہ بھی تھااس کا بھی قتل کروایا ہے حالانکہ اس معاملے میں سماعت ابھی شروع نہیں ہوئی ہے ۔خیال رہے کہ شہاب الدین کو مئی 2007میں قتل کے ارادہ سے اغوا کا قصور وار قرار دیتے ہوئے عمر قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی۔ پٹنہ ہائی کورٹ نے گیارہ ستمبر 2016 کو شہاب الدین کی ضمانت منظور کرلی تھی۔ شہاب الدین کی ضمانت رد کرانے کیلئے آج نتیش حکومت بھی سپریم کورٹ پہنچی۔ سپریم کورٹ میں دائر عرضی میں حکومت بہار نے کہا ہے کہ شہاب الدین کے مجرمانہ ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے انہیں ضمانت نہیں ملنی چاہئے۔ اس سے قبل سیوان کے صحافی راج دیو رنجن کی اہلیہ آشا رنجن بھی سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹاچکی ہیں۔ انہوں نے بھی ایک عرضی دائر کرضمانت رد کرنے کی درخواست کی ہے۔شہاب الدین نے اس معاملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ہائی کورٹ سے ضمانت ملی ہے۔ سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہوگا اسے وہ مانیں گے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو راج دیو رنجن یا چندر بابو سے کوئی الفت نہیں ہے اسے تو بس مجھ سے نفرت ہے اور میرے ضمانت پر رہا ہونے کا درد اسے ستارہا ہے۔ اس بیچ معاملے کی تحقیقات کیلئے سی بی آئی کی ٹیم آج سیوان پہنچ گئی۔ اے ڈی جی ہیڈکوارٹر سنیل کمار نے کہا ہے کہ راج دیو رنجن قتل کیس کے سلسلے میں جو بھی ثبوت وشواہد بہار پولس کے پاس ہیں وہ سب سی بی آئی کے سپرد کردیئے جائیں گے۔