صدارتی انتخاب:کووند بنام میرا کمار

نئی دہلی، 22 جون (یو این آئی) اپوزیشن کی طرف سے پہلے لوک سبھا اسپیکر میرا کمار کو آج صدر کے عہدہ کا امیدوار بنائے جانے کے ساتھ ہی ملک میں کے آر نارائنن کے بعد دلت کمیونٹی سے دوسرا صدر بننا طے ہو گیا ہے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے دلت لیڈر رام ناتھ کووند کو قومی جمہوری اتحاد کی جانب سے صدر کا امیدوار بنانے کا گزشتہ پیر کو اعلان کیا تھا۔ سترہ اپوزیشن جماعتوں کی آج ہوئی میٹنگ میں جانی مانی دلت لیڈر اور سابق نائب وزیر اعظم جگ جیون رام کی بیٹی میرا کمار کواعلی آئینی عہدے کے لیے امیدوار بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس سے صاف ہو گیا ہے کہ دلت لیڈر ہی اگلا صدر منتخب کیا جائے گا۔ایک خاص بات یہ ہے کہ حکمراں اور اپوزیشن کے دونوں امیدواروں کا ناطہ بہار سے ہے ۔ محترمہ کمار جہاں بہار کی بیٹی ہیں وہیں این ڈی اے کا امیدوار اعلان ہو نے سے پہلے مسٹر کووند بہار کے گورنر تھے ۔بی جے پی کے دلت کمیونٹی کے لیڈر کو امیدوار اعلان کرنے کے بعد ہی اپوزیشن کی جانب سے بھی کسی دلت لیڈر کو امیدوار بنائے جانے کے قیاس آرائی کی جاررہی تھی اور امیدوار کی حیثیت سے محترمہ کمار کے علاوہ سابق مرکزی وزیر سشیل کمار شندے اورپرکاش امبیڈکر کے نام زیربحث تھے ۔ محترمہ کمار کے کل شام یہاں کانگریس کی صدر سونیا گاندھی سے ملاقات کرنے کے بعد انہیں امیدوار بنائے جانے کی امید یإ بڑھ گئی تھیں۔ محترمہ گاندھی کی صدارت میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی میٹنگ میں ان کے نام پر مہر لگا دی گئی۔ کانگریسی صدر نے تمام جماعتوں سے محترمہ کمار کی حمایت کرنے کی اپیل کی ہے ۔ اپوزیشن امیدوار کا نام سامنے آتے ہی بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے ان کی حمایت کا اعلان کیا۔ بی جے پی کی طرف سے مسٹر کووند کو امیدوار بنائے جانے پر انہوں نے کہا تھا کہ دلت برادری سے ہونے کی وجہ سے ان کے تئیں ان کی پارٹی کا رخ مثبت رہے گا بشرطیکہ اپوزیشن دلت کمیونٹی سے کسی بہتر شخص کو امیدوار نہ بنا دے ۔محترمہ کمار کو امیدوار بنانے سے بہار کے وزیر اعلی اور جنتا دل یو کے صدر نتیش کمار پر دباؤ بڑھ گیا ہے ، جن کی پارٹی نے کل ہی مسٹر کووند کی حمایت کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ووٹوں کے حساب سے دیکھا جائے تو حکمراں اتحاد کے امیدوار کا پلڑا بھاری دکھائی پڑتا ہے ۔ قومی جمہوری اتحاد کے تمام اتحادیوں کے علاوہ این ڈی اے کے باہر کے کئی جماعتوں نے بھی ان کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے جن میں جنتا دل یو، بیجو جنتا دل، تلنگانہ راشٹر سمیتی، انا ڈی ایم کے کے دونوں دھڑے شامل ہیں۔