طلباء کے مفاد میں ملازمین کام پر واپس آ جائیں: وائس چانسلر

پٹنہ 12 جو لائی ( سنجیو کمار)۔ مگدھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر محمد اشتیاق نے اے این کالج میں ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یو نیور سیٹی سے مگدھ یونیور سیٹی میں وائس چانسلر بن کرآیا تو خالی ہاتھ نہیں آیاتھا۔میں ایک مشن کے ساتھ آیا تھا اور وہ یہ ہے کہ میں بہارکے ہو نہار طلباء کے ذریعہ اس کلنک کو بے بنیا د ثابت کر دو نگا کہ’’ بہارکے 80 فیصد لڑ کے رو ز گار کے لائق ہی نہیں ہیں‘‘۔میں نے اپنے طالب علمو ں کو قریب سے دیکھا اور یہ تجر بہ کیاکہ ان میں صلاحیت ہے بس ان کے اندر خود اعتمادی پیدا کر نا ہے ۔ان کی صلاحیت کو چمکا نا ہے اس کیلئے امتحانات کے انتظام کو درست کرنا ضروری تھا۔میں نے بد عنوانی سے پاک امتحان کا ماحول تیار کیا اور کامیاب ہو ا ۔ میں نے دیکھا کہ کاپی جانچ کر نے کے طریقے کو بھی درست کر نا ضروری ہے ۔مین نے سی سی ٹیوی اور آبزرور کی دیکھ ریکھ میں سنٹر لائزڈ جانچ مرکز میں کاپیوں کی جانچ کروایا ۔اس بار ڈگری کے امتحان میں کاپی جانچ کیلئے صرف منظور شدہ کالجو ں کے مستقل اساتذہ کو ہی لگا یا گیا۔انہوں نے کہا کہ پٹنہ یونیورسیٹی سمیت ویر کنور سنگھ یونیور سیٹی ، چھپرہ بھیم راؤ امبیڈکر بہار یونیورسیٹی مظفرپور ، للت نرائن متھلا یونیور سیٹی دربھنگہ ، بی این منڈل یونیور سیٹی مدھے پورہ ،آریہ بھٹ نالج یونیور سیٹی ، چندر گپت لا یونیور سیٹی سمیت دیگر یونیور سیٹیو ں کے مقامی ریٹائرڈ ٹیچر س کا بھی تعاون لیا۔یونیور سیٹی نے آن لائن ریزلٹ نکالا ریزلٹ کے ساتھ ہی یہ بھی پیغام دیاگیاکہ جن امتحان دہندگان کے ریزلٹ میں کسی قسم کی گڑبڑی ہو وہ 15 دنو ں کے اندر اپلائی کردیں ۔ انہیں اصلاح کر فائنل ریزلٹ دیاجائے گا۔اس عمل میں دی گئی در خواستو ں کے تقر یبا 80 فیصد ر طلباء و طالبا ت کی یزلٹ کی چھوٹی موٹی غلطیو ں کو ٹھیک کر لیا گیاہے ۔یہ ایک بڑی حصولیابی ہے ۔ ابھی ملا زمین اپنے کچھ مطالبات کو لیکر یونیورسیٹی میں ہڑتال پر ہیں۔اب یہ سب ایسے وقت میں کررہے ہیں جب طلباء کے ریزلٹ میں اصلا ح کر نے پی جی کے ریزلٹ نکا لنے کا وقت ہے ۔ یونیور سیٹی میں سوچھ بھارت مہم کے تحت پرو گرام پورے مستعدی کے ساتھ چلا یا جارہاہے ۔جس میں لڑ کے اور لڑ کیو ں کیلئے جدید سہولیات سے مزین بیت الخلا کی تعمیر کی گئی ہے ۔اس طرح پوری یونیورسیٹی میں ترقی کا ماحو ل تیارکیاجارہاہے ۔ سبھی کام ضابطہ کے تحت طریقہ سے کیا جارہاہے لیکن مجھے پتہ ہے کچھ لوگ وا ویلا مچا رہے ہیں لیکن جھوٹ زیادہ دیر نہیں ٹکتا اور اگر کسی کو شکا یت ہے تو وہ پرو پر چینل سے آتھریٹی کے پاس شکایت کر سکتاہے پر انتظام کو ہاتھ میں لینے کا کسی کو اختیار نہیں ہے ۔مین جب تک وائس چانسلر کے عہدہ پر ہو ں آخری منٹ تک اپنی ذمہ دار یو ں کو ایمانداری سے نبھا تا رہو ں گااور طلباء کے مفاد میں کام کرو ں گا ۔ غلط بیانی سے میں گھبراتا نہیں ہوں۔میںآپ کے ذریعہ سے بھی ملازمین سے اپیل کرتاہو ں کہ وہ طلباء کے مفاد میں کا م پر لگ جائیں اور مہذب طریقہ پر کام کریں۔