غیر ملکی شہریوں کی حفاظت کیلئے حکومت پابند عہد : سشما

نئی دہلی، 5 اپریل (یو این آئی) حکومت نے آج اتر پردیش کے نوئیڈا میں ایک نائجریائی شہری کے قتل کے معاملے میں ہندوستانی”سیاسی قیادت” کی خاموشی والے افریقی سفارتی مشن کے ڈین کے بیان کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ صرف افریقی ہی نہیں بلکہ تمام غیر ملکی شہریوں کی حفاظت کے لئے پابند عہدہے ۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران کانگریس کے سی وینو گوپال کی طرف سے یہ مسئلہ اٹھائے جانے پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ افریقی مشن کے ڈین ایلن وولڈماریم کا بیان افسوسناک ہے کہ ہندوستانی سیاسی قیادت اس معاملے پر خاموشی اختیار کی ہوءي ہے اس لئے وہ اس معاملے کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن میں لے جائیں گے ۔ محترمہ سشما سوراج نے کہا کہ وزیر مملکت جنرل وی کے سنگھ نے آج افریقی مشن کے ڈین کو طلب کرکے ان کے بیان پر حکومت ہند کے اعتراضات سے آگاہ کیا ہے ۔ انہوں نے ایوان کو یقین دلایا کہ غیر ملکی شہری خواہ نائیجیریا کا ہو یا کسی دوسرے افریقی ملک کا یا پھر کسی تیسرے ملک کا شہری ہو وہ تمام شہری ہندوستان میں محفوظ رہیں، اس کے لئے حکومت پابند عہدہے ۔ محترمہ سشما سوراج نے بتایا کہ مسٹر وی کے سنگھ نے افریقی مشن کے ڈین سے کہا کہ اگر مرکزی حکومت اور اترپردیش حکومت کی یقین دہانی کے بعد بھی انہیں لگتا ہے کہ حکومت ہند کی طرف سے اٹھائے گئے قدم ناکافی ہیں اور کیس کو حل نہیں ہوا ،تو انہیں وزیر اعظم سے بات کرنی چاہیے تھی۔سشما سوراج نے کہا کہ اس معاملے کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن میں اٹھائے جانے کے بارے میں مسٹر وی کے سنگھ نے مسٹر وولڈماریم کو صاف بتایا دیا ہے کہ ‘ہمارے ملک میں ہی انسانی حقوق کمیشن انتہائی فعال ہے ، جہاں خود مختار ادارے ، آزاد عدلیہ اور آزاد پریس موجود ہے ، ایسے میں کہیں باہر جانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ افریقی مشن کے ڈین نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ افریقی شہری پر حملے کے معاملے کو اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیشن میں اٹھائیں گے ۔ وزیر خارجہ نے ایوان کو بتایا کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کی جا رہی ہے اور اب تک چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جانچ مکمل ہونے تک اس معاملے کو نسلی حملہ قرار دینا مناسب نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نسلی حملے منصوبہ بند ہوتے ہیں جبکہ یہ بھیڑ میں موجود جرائم پیشہ عناصر کی طرف سے کیا گیا حملہ تھا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ نائجیریاءي شہری کے قتل کے بارے میں جیسے ہی انہوں نے اگلے دن اخبارات میں پڑھا ،انہوں نے خود سے اترپردیش کے وزیر اعلی سے بات کی تھی اور دونوں نے الگ الگ ٹویٹ کے ذریعے معاملے کی شفاف تحقیقات کی یقین دہانی بھی کرائی تھی۔