فیصلہ کن ٹسٹ آج سے، وراٹ کا کھیلنا مشکوک

دھرم شالہ، 24 مارچ (یو این آئی) ہندوستانی کپتان اور بلے باز وراٹ کوہلی کے کندھے کی چوٹ کو لے کر کشمکش کے درمیان ٹیم انڈیا آسٹریلیا کے خلاف ہفتے کے روز سے یہاں ہونے والے چوتھے اور آخری ٹیسٹ میں فیصلہ کن جنگ میں اترے گی۔وراٹ کو رانچی میں ڈرا ہوئے تیسرے ٹیسٹ کے پہلے دن کندھے میں چوٹ لگ گئی تھی جس سے وہ اب تک مکمل طور نجات حاصل نہیں کر پائے ہیں۔وراٹ کا کہنا ہے کہ اگر وہ صد فی صد فٹ ہوتے ہیں تبھی جاکر وہ اس ٹیسٹ میں کھیلیں گے ۔ وراٹ نے میچ کی شام جمعہ کو کہا کہ وہ ایک اور فٹنس ٹیسٹ سے گزریں گے جس کے بعد ہی اپنے کھیلنے کے بارے میں کوئی فیصلہ کریں گے ۔ہندوستانی کپتان نے کہاکہ فزیو مجھے کچھ اور وقت دینا چاہتے ہیں تاکہ میں دیکھ سکوں کہ میں کتنا فٹ ہوں۔میں آج رات یا کل صبح تک اس بارے میں آخری فیصلہ کر لوں گا کہ مجھے اس فیصلہ کن میچ میں کھیلنا ہے یا نہیں۔وراٹ جس تیور اور جذبے والے کھلاڑی ہیں اسے دیکھ کر آخری وقت تک کچھ بھی کہہ پانا بہت مشکل ہے ۔ملک کے لیے جی جان لڑاکر کھیلنے والے وراٹ کو اگر ذرا سا بھی محسوس ہوتا ہے کہ وہ کھیل سکتے ہیں تو وہ یقینی طور پر اس مقابلے میں اتریں گے ۔وراٹ اگر نہیں کھیلنے اترتے ہیں تو ان کی جگہ کسے اتارا جائے گا،یہ دیکھنا بھی دلچسپ ہوگا۔فی الحال وراٹ کے کوور کے طور پر ممبئی کے 22 سالہ بلے باز شریس ایر کو دھرم شالہ بلایا گیا ہے اور وہ جمعہ کی صبح ٹیم کے ساتھ شامل بھی ہوگئے ہیں۔ایئر نے ہندستان کے پریکٹس سیشن میں حصہ لیا اور نیٹ ورک میں بلے بازی بھی کی۔وراٹ نے کل کی طرح آج بھی بلے بازی نہیں کی اور خود کو کچھ تھرو تک محدود رکھا۔وراٹ نے اگرچہ میدان میں ہلکے ہاتھوں سے کچھ گیندیں ضرور کھیلیں ۔دونوں ٹیمیں 1۔1 کی برابری پر ہیں اور دھرم شالہ میں فیصلہ کن جنگ ہونی ہے ۔آسٹریلیا پنے اور ہندستان بنگلور میں ٹیسٹ جیت چکا ہے جبکہ رانچی کا مقابلہ ڈرا ختم ہوا تھا۔اگر ہندستان اس ٹیسٹ کو جیت لیتا ہے تو گواسکر بارڈر ٹرافی اس کے قبضے میں آ جائے گی لیکن اگر آسٹریلیا اس میچ کو جیت یا ڈرا کرا لیتا ہے تو گواسکر۔بارڈر ٹرافی اس کے قبضے میں ہی رہے گی۔اس دوران دھرم شالہ کی پچ پر دونوں ٹیموں کی نگاہیں لگی ہوئی ہیں ۔دونوں ہی ٹیموں کے کھلاڑیوں اور ان کے کوچز نے صبح اپنے پریکٹس سیشن کے دوران پچ کا قریب سے معائنہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ پچ کا رخ کیا رہے گا۔اگرچہ دھرم شالہ کی پچ کو تیز گیند بازوں کے لیے مددگار بتایا جا رہا ہے ۔ہماچل پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ پ¸ س¸ اے ) کے پچ کیوریٹر سنیل چوہان نے اشارہ دیا ہے کہ ان کی پچ چار شعبوں تیز گیند بازی، بلے بازی، اسپن بولنگ اور فیلڈنگ کے لیے مدد کرے گی۔لیکن یہاں سوال یہ ہے کہ کوئی پچ فیلڈر کو کس طرح مدد کر سکتی ہے ۔اس کے لیے یہی کہا جا رہا ہے کہ گیند میں اتنی اچھال ہو گی کہ وہ بلے کا کنارہ لے کر آسانی سے سلپ پر فیلڈرز کے ہاتھوں میں چلی جائے ۔اگر پچ تیز گیند بازوں کو مدد دیتی ہے تو دونوں ہی ٹیموں کو اپنی بولنگ اٹیک میں کچھ تبدیلی کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ایسے میں ہی دونوں ہی ٹیمیں ایک اضافی فاسٹ بولر شامل کرسکتی ہیں ۔ وراٹ نے کہا کہ یہ ایک اچھی وکٹ دکھائی دے رہی ہے جس میں بلے بازوں کے لیے اپنے شاٹ کھیلنے کو بہت کچھ ہے ۔اسپنروں کو اچھا اچھال ملے گا اور تیز گیند بازوں کو رفتار بھی ملے گی۔اگر آپ نظم و ضبط کے ساتھ بولنگ کرتے ہیں تو وکٹ ملیں گے ۔وراٹ اگرچہ اس سیریز میں اب تک بلے سے ناکام رہے ہیں لیکن ان کی کپتانی نے ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کو مسلسل حوصلہ افزائی کی ہے ۔ہندستان کی بلے بازی کی امیدیں اس کے سب سے قابل اعتماد بلے باز چتیشور پجارا پر ٹکی رہیں گی جنہوں نے رانچی میں دھری سنچری بنائی تھی۔ آسٹریلوی بولر پجارا کا وکٹ جلد سے جلد نکالنا چاہتے ہیں۔دوسری طرف آسٹریلیا چاہے گا کہ اس کے آ¶ٹ آف فارم اوپنر ڈیوڈ وارنر جلد اپنی فارم میں واپس آئیں ۔ وارنر نے اشارہ دیا ہے کہ بلا شبہ وہ اچھی فارم میں نہیں ہیں لیکن ان کے بلے سے ایک بڑی اننگز جلدی نکل سکتی ہے ۔آسٹریلیا کی امیدیں ایک اور بار پھر اپنے کپتان اور دنیا کے نمبر ایک بلے باز اسٹیون اسمتھ پر ٹکی رہیں گی۔وراٹ نے فیصلہ کن ٹیسٹ کے لیے کہاکہ سیریز میں مقابلہ مضبوط چل رہا ہے اور ابھی یہ برابری پر ہے ۔سب کو فیصلہ کن میچ میں ایک دلچسپ مقابلے کا انتظار ہے ۔یہ سیریز اتار چڑھاو سے بھرپور رہی ہے ۔ہم امید کرتے ہیں کہ ہم سیریز کا خوشگوار اختتام کریں گے ۔
اگر وراٹ اس میچ میں نہیں کھیلتے ہیں تو کپتانی کی ذمہ داری اجنکیا رہانے کے کندھوں پر رہے گی جنہوں نے رانچی ٹیسٹ میں وراٹ کی غیر موجودگی میں کچھ وقت کپتانی سنبھالی تھی۔