قانون سازیہ میں اپوزیشن کا ہنگامہ، کارروائی متاثر

پٹنہ، 20 مار چ (اشرف استھانوی): اترپردیش میں بی جے پی کی تاریخ ساز جیت اور شدت پسند لیڈر یوگی آدتیہ ناتھ کے وزیراعلیٰ بننے کے بعد بی جے پی کے حوصلے کافی بلند ہوگئے ہیں۔ جس کا اثر ریاستی قانون سازیہ کے رواں بجٹ اجلاس کے دوران قانون سازیہ کے دونوں ایوانوں میں نظر آرہا ہے۔ بی جے پی نے اچانک انتہائی جارحانہ رویہ اپنالیا ہے اور خاص طور سے وہ آرجے ڈی اور کانگریس کے خلاف سخت رویہ اپنارہی ہے۔ بہار اسمبلی میں محکمہ صحت کے مطالبات زر پر بحث کے دوران وزیرصحت تیج پرتاپ یادو کے خلاف بی جے پی کا رویہ انتہائی ہتک آمیز اور قابل اعتراض رہا تو قانون ساز کونسل میں جس طرح سابق نائب وزیراعلیٰ سشیل کمار مودی نے موجودہ نائب وزیراعلیٰ تیجسوی پرساد یادو کی صلاحیت پر سوالیہ نشان لگائے اس سے بی جے پی کے ارادوں کا پتہ چلتا ہے۔ حیرت کی بات یہ رہی کہ آرجے ڈی وزیروں کے دفاع میں آرجے ڈی اور کانگریس کے وزیر تو آگے آئے مگر جے ڈی یو کے وزراء خاموش بیٹھے رہے۔ اس کے علاوہ دونوں ایوانوں میں بی ایس ایس سی پرچہ لیک معاملہ اور تقرری گھوٹالہ کے خلاف اپوزیشن کے ارکان نے جم کر ہنگامہ کیا اور اس کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ دہرایا۔ جس پر زبردست ہنگامہ ہوا اور ہنگامے کے پیش نظر ایوان کی کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔ بہار اسمبلی کی کارروائی شروع ہوتے ہی بی جے پی کے ارکان اسمبلی نے بہار زرعی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر تارا پور سے جنتا دل یو کے رکن اسمبلی میوا لال چودھری کی پراسرار گمشدگی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ انہیں بچانے کی کوشش کررہی ہے۔ اس کے جواب میں حکومت کی طرف سے یہ کہا گیا کہ اس معاملے میں قانون اپنا کام کررہا ہے اور حکومت نہ کسی کو بچانے کی کوشش کررہی ہے اور نہ ہی کسی کو پھنسانے کی۔بی جے پی نے مشرقی چمپارن ضلع کے پکڑی دیال کے ایس ڈی پی او وجے کمار کے خلاف جرائم پیشہ افراد کے ساتھ سازباز کا الزام لگایا اور ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کیا۔اسمبلی میں بی جے پی کے لیڈر رانا رندھیر کے سوال کا جواب کے دوران پکڑی دیال کے ایس ڈی پی او کے خلاف کارروائی کے مطالبہ پر وزیر داخلہ وجیندر پرساد یادو نے تلخ لہجے میں کہا کہ حکومت ایسا نہیں کرے گی۔ اس سے مشتعل بی جے پی کے اراکین نے اپنی سیٹ سے شوروغل اور نعرے بازی کرنے لگے ۔ادھر کونسل میں بی جے پی کے رجنیش کمار نے اس معاملے پر تحریک التوا کی منظوری کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت گھوٹالے کے ملزمین کو بچانے کی کوشش کررہی ہے۔ اپوزیشن کے لیڈر سشیل کمار مودی نے بھی حکومت پر میوا لال کو بچانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ سدھیر کمار کو تو آسانی سے گرفتار کرلیتی ہے مگر اپنے ایم ایل اے کو پیشگی ضمانت حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ کونسل میں آج بی جے پی نے بے روزگاری بھتہ نہ دینے کا بھی سوال اٹھایا اور حکومت پر وعدہ خلافی کا الزام لگایا۔ بی جے پی کے ارکان نے کہا کہ بے روزگار نوجوانوں کو بے روزگاری بھتہ دینے کا وعدہ تھا مگر وہ صرف انٹر کے طلبا کو بھتہ دے رہی ہے۔اس کے جواب میں جنتا دل یو کے رکن کونسل اور ترجمان نیرج کمار نے کہا کہ حکومت کسی کوبے روزگاری بھتہ نہیں دے رہی ہے بلکہ وہ طلبا کو ملازمت کیلئے فارم وغیرہ بھرنے میں آسانی کیلئے اقتصادی مدد دے رہی ہے۔