قزاخستان میں مودی۔شریف ملاقات کا کوئی پروگرام نہیں : سشما

نئی دہلی 5 جون (یو این آئی) وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا کہ قزاخستان کے دارالحکومت آستانہ میں شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (ایس سی او) سربراہی اجلاس کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کی ملاقات کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔محترمہ سوراج نے یہاں مودی حکومت کے تین سال مکمل ہونے پر خارجہ پالیسی کے محاذ پر کامیابیوں کی تفصیلات دینے کے لیے منعقد ہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہندستان اپنی خارجہ پالیسی میں پاکستان کو ‘ایک ملک’ مانتا ہے اور اس کے لیے اتنی ہی توانائی اور وقت لگاتا ہے جتنا کسی دیگر اہم ملک کے لئے لگاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندستان کے پاکستان کے ساتھ رشتے تین ستون پر مبنی ہیں۔ پہلا۔ہم تمام مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔ دوسرا۔ ان مسائل میں کسی طرح کی ثالثی قبول نہیں کی جا سکتی اور تیسرا۔دہشت گردی اور بات چیت ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔محترمہ سوراج نے دہرایاکہ ہندستان پاکستان کے ساتھ اپنے تمام معاملات دوطرفہ بنیاد پر حل کرنا چاہتا ہے، لیکن بات چیت اور دہشت گردی دونوں ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔کشمیر کا مسئلہ دوطرفہ ہے۔ اس معاملے پر ہندستان پاکستان کے مابین بات چیت میں کوئی تیسرا فریق منظور نہیں ہے۔محترمہ سوراج نے کہا کہ ہندستان نے تمام بین الاقوامی محاذ پر سرحد پار دہشت گردی کا معاملہ اٹھایا ہے اور مختلف عالمی سیاستدانوں سے واضح طور پر کہا ہے کہ ہندستان دہشت گردی کے تعلق سے اپنے معاملات کو خود نمٹا لے گا۔ پر یہ دیکھا جانا چاہیے کہ پوری دنیا میں دہشت گردی کے تار پاکستان تک کیوں جا رہے ہیں۔ القاعدہ کے سرغنہ اسامہ بن لادن کے پاکستان میں پناہ لینے کی مثال بھی دی جا رہی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ویسے ہندستان اور پاکستان کے مابین کئی مسائل بین الاقوامی ٹریبونل یا عدالت میں زیر التواء ہیں جن میں حیدرآباد کے خزانے کا معاملہ اور سندھ آبی معاہدہ کا معاملہ شامل ہے۔ جادھو کے معاملے میں بھی ہندستان ویانا معاہدے کی خلاف ورزی کے حوالے سے عدالت گیا ہے۔ بین الاقوامی عدالت نے نو مئی کو اس معاملے میں عبوری طورپر ملتوی اور بعد میں ملتوی کرنے کا حکم جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ ویانا معاہدے میں سفارتی رابطہ ضروری نہیں لازمی ہے۔ ابھی معاملہ کے کئی پہلووں پر غور کیا جائے گا اور آخری فیصلہ آنے تک مسٹر جادھو کو پھانسی نہیں دی جا سکے گی۔