لالوپرساد ، جگن ناتھ سمیت کی عدالت میں حاضری آج

پٹنہ5مئی(ابوالکلام)بھاگلپور اور بانکا کوشانگر سے فرضی رسیدوں کی بنیاد پر سال 1994سے 1996کے درمیان چارہ محکمہ سے دھوکہ دہی، جعل سازی اور سرکاری عہدے کا غلط استعمال کرکے 46لاکھ روپے کے غیر قانونی انخلاء کے الزام میں آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد اور سابق وزیر اعلی جگن ناتھ مشرا سمیت دیگر 31کو کل پٹنہ میں واقع سی بی آئی کی ایک عدالت میں بذات خودحاضرہونا ہے۔پٹنہ کورٹ میں واقع سی بی آئی عدالت کے خصوصی جج دیوراج ترپاٹھی نے سال 1994سے 1996کے درمیان بھاگلپور اور بانکا ضلع کوشانگر سے فرضی رسیدوں کی بنیاد پر گلہ محکمہ سے دھوکھا دہی ،جعل سازی اور سرکاری عہدے کاغلط استعمال کرکے 46لاکھ روپے کے غیر قانونی انخلاء کے معاملے میں راشٹریہ جنتا دل سربراہ لالو پرساد اور سابق وزیر اعلی جگن ناتھ مشرا سمیت 31دیگر ملزمان کو حاضرہونے کی ہدایات جاری کی تھی۔اس معاملے میں سی بی آئی نے 15مئی 1996کو ایف آئی آر درج کرکے 21اپریل 2003کو 44لوگوں کے خلاف چارج شیٹ دائر کی تھی جن میں سے 33میں تفتیش جاری ہے۔اس میں ملزم بنائے گئے لالو پرساد، جگن ناتھ مشرا، ودیاساگر،نشاد،دھرو،بھگت اور آر کے رانا وغیرہ سمیت 33کے خلاف معاملہ زیر التوا ہے۔عدالت نے ماضی میں ان ملزمان کی طرف سے دائر ڈسچارج درخواست کی سماعت کے بعد حکم جاری کرتے وقت ریکارڈ کا معائنہ، فریقین کے دلائل اور ثبوتوں کی بنیاد پر تمام ملزم لوگوں کے خلاف الزام ثابت ہونے کا معاملہ بتاتے ہوئے ڈسچارج پیٹشن کو مسترد کر دیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ لالو کروڑوں روپے کے چارہ گھوٹالہ کے ایک اور کیس میں جھارکھنڈ میں واقع سی بی آئی کی ایک عدالت کی طرف سے پانچ سال کی قید اور 25لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائے جانے کے بعد دسمبر 2013میں سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے پر جیل سے چھوٹ پائے تھے ۔