مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن ملک کے مفاد میں نہیں : نائیڈو

بھوپال، 17 اپریل (یواین آئی) شہری ترقی کے مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ آئین سازی کے وقت بھی آئین سازوں کا یہی موقف تھا کہ ریزرویشن مذہب کی بنیاد پر نہیں ہونا چاہئے ۔ اسے ذات کی بنیاد پر کیا جا سکتا ہے ، لیکن ریزرویشن اگر مذہب کی بنیاد پر ہو گا تو وہ ملک کے مفاد میں نہیں ہو گا۔ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) اور ریوا الٹرا میگا سولر پروجیکٹ کے درمیان بجلی کی خریداری کے معاہدہ کے سلسلے میں آج مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال آئے مسٹر نائیڈو نے نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہ آئین نافذ ہونے کے بعد کچھ ریاستی حکومتوں نے مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دینے کی کوشش کی تھی ، مگر عدالت کی طرف سے انہیں اس بات کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ہمیشہ سے مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کی مخالفت کی ہے ، یہ مسئلہ قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے ) میں شامل چندرا بابو نائیڈو نے بھی اٹھایا تھا، اس وقت بھی اس کی مخالفت کی گئی تھی۔ مسٹر نائیڈو نے کہا کہ منڈل کمیشن کے مطابق مسلم معاشرے میں بھی کچھ پسماندہ طبقات ہیں اور بی جے پی ان کے ریزرویشن کے حق میں ہے ، کسی بھی مذہب کے پسماندہ طبقوں کو ریزرویشن دینے کی پارٹی حمایت کرے گی، لیکن مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کا نہیں۔ بھونیشور میں کل اختتام پزیر ہوئی پارٹی کی قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے طے کیا ہے کہ آنے والے وقت میں پارٹی کو سب کے دلوں میں جگہ بنانی ہے اور پارٹی کو دیگر ریاستوں اور خاص طور سے جنوبی ریاستوں میں وسعت دینا ہے ۔ مسٹر نائیڈو نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنانی لی ہے ، لیکن اب بی جے پی کو وہاں پہنچ کر لوگوں کو پارٹی سے جوڑنا ہے ۔ آندھرا پردیش کے ایک بی جے پی ممبر اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کی طرف سے دیے گئے ایک متنازعہ بیان سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے مسٹر نائیڈو نے کہا کہ ایک شخص کا موقف پارٹی کا موقف نہیں ہو سکتا۔ حالانکہ انہوں نے مانا کہ ممبر اسمبلی کا بیان غلط تھا اور ان سے اس ضمن میں جواب مانگا جائے گا۔