مرکز کو جھٹکا :آدھارکو پین سے منسلک کرنے پر سپریم کورٹ کی روک

نئی دہلی، 09 جون (یو این آئی) سپریم کورٹ نے پین کارڈ کوآدھار سے جوڑنے کو لازمی بنانے سے متعلق مرکز کے حکم پر آج روک لگا دی۔جسٹس اے کے سیکری اور جسٹس اشوک بھوشن کی بنچ نے کہا کہ آئینی بینچ کا فیصلہ آنے تک روک لگی رہے گی۔ بنچ نے چار مئی کو حکومت کے حکم کے خلاف درخواستوں پر سماعت مکمل کر تے ہوئے فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔یہ عرضیاں کمیونسٹ پارٹی کے سینئر لیڈر بناءي وشوام، دلت کارکن بیجواڑا ولسن اور ریٹائرڈ فوجی آفیسر ایم جی ومباتکیرے نے دائر کی تھی۔ درخواستوں میں انکم ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 139 اے اے کو چیلنج کیا گیا تھا۔رواں مالی سال کے عام بجٹ اور مالیاتی بل 2017 کے ذریعے پین کارڈ کو آدھار سے منسلک کرنے کو لازمی بنایا گیا تھا۔بنچ نے کہا کہ ایسے انکم ٹیکس ریٹرن بھرنے والے افراد جن کے پاس آدھار اور پین کارڈ دونوں ہیں، انہیں اپنی ریٹرن داخل کرتے وقت اس کی اطلاع دینی ہوگی۔ ایسے لوگ جن کے پاس آدھار کارڈ نہیں ہیں، صرف پین کارڈ ہے ، وہ پین کارڈ کے ذریعے اپنا ریٹرن داخل کر سکیں گے ۔عدالت نے حکومت سے آدھار کارڈ کی حفاظت کو یقینی بنانے اور اس کا ایسا مناسب انتظام کرنے کے لئے کہا کہ جس سے آدھار کا ڈیٹا لیک نہیں ہو۔ اس کے علاوہ آدھار کا ڈپلیکیشن(فرضی) نہیں ہو اس پر بھی کام کرناضروری ہے ۔انکم ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 139 اے اے کے تحت یکم جولائی سے انکم ٹیکس ریٹرن دائر کرنے کے دوران یا پین کارڈ الاٹمنٹ کیلئے آدھارکو شامل کرنا لازمی کیا گیا تھا۔ درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ مرکز سپریم کورٹ کے اس حکم کی اہمیت کو کم نہیں کر سکتا جس میں آدھار کو رضاکارانہ بتایا گیا تھا۔