مغربی ممالک میں اردو اور ہندی میں روزگار کے بھرپور مواقع: ڈاکٹر جان کاڈویل

بھوپال، 5 فروری (پریس نوٹ) ”مغربی ممالک میں اردو اور ہندی میں روزگار کے خاصے مواقع ہیں۔ وہاں مواقع زیادہ اور لوگ کم ہیں۔“ ان خیالات کا اظہارڈاکٹر جان کوڈویل نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اور قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی جانب سے بھوپال ریجنل سنٹرمیںدوروزہ قومی سیمینار ”اردو میں اختصاص اور روزگار کے مواقع“ کے پہلے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔
سیمینار کے پہلے اجلاس کی صدارت پروفیسر شکور خاں اور پروفیسر سید حیدر عباس نیئرنے اور نظامت ڈاکٹر اقبال مسعود نے کی۔اس اجلاس میں ڈاکٹر افروز تاج اور ڈاکٹر جان کوڈویل ، یونیورسٹی آف نارتھ کیرولینیا، امریکہ نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس اجلاس میں ڈاکٹر فیروز عالم نے ”اردو ذریعہ تعلیم اور روزگار کے مواقع : مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے خصوصی حوالے سے “ ڈاکٹر کفیل احمد نے ”مدارس میں عصری تعلیم کے تقاضے اور چند تجا ویز“،ڈاکٹر رضوان الحق نے”اردو کے ذریعے عوامی ذرائع ترسیل میں روزگار کے مواقع“،ڈاکٹر ریاض احمد نے ”مدارس کے طلباکے لیے روزگار رخی کورس” ایک تجزیاتی مطالعہ“، پروفیسر محمد نعمان خاں نے ”مادری تعلیم کی تدریس اور روزگار کے مواقع“ اورجناب سلیم شہزاد نے ’زبان ، معاشرہ، تعلیم اور معیشت“ کے زیر عنوان مقالے پیش کیے۔
سیمینار کا آخری اجلاس جناب سلیم شہزاد، پروفیسر آفاق حسین صدیقی، ڈاکٹر بلال رفیق شاہ اور ڈاکٹر شعیب رضا وارثی کی صدارت میں منعقد ہوا جس کی نظامت ڈاکٹر اقبال مسعود نے کی۔ اس اجلاس میں ڈاکٹر بلال رفیق شاہ نے” اردو ذریعہ تعلیم میں اختصاص: کشمیر کے خصوصی حوالے سے“، جناب یحیٰ نشیط نے” مدارس میں روزگار پر مبنی تعلیم: ایک تاریخی جائزہ“ ، جناب غلام نبی مومن نے” بازار کی مانگ کے مطابق اردو ذریعہ¿ تعلیم کی اوّلیت ( مہاراشٹراکے تناظر میں)“ ڈاکٹر عارف جنید خاں ندوی نے” اردو زبان کا پیشہ وارانہ اور تکنیکی تعلیم سے رشتہ“ ،ڈاکٹر ابولبرکات شیخ نے تعلیمی سلسلہ منقطع کرنے والوں کے لیے مانو کا رول“ ڈاکٹر آصف سعید نے ”اردو زبان اور روزگار کے مواقع“، ڈاکٹر تلمیذ فاطمہ نقوی نے ”اردو ذریعہ تعلیم میں اختصاص : گنجائش اور امکانات“ ، ڈاکٹر نثار احمد پیر زادے نے ”مدارس اسلامیہ اور عصری علوم“ ، ڈاکٹر آفاق ندیم خاں نے ”سرکاری ملازمتوں کے تعلق سے مسلمانوں کی غلط فہمیاں :سول سروسیز امتحان کے خصوصی تناظر میں“ کے زیر عنوان مقالے پیش کیے۔ سیمینار کے دونوں اجلاسوں میںپروفیسر ودودالحق صدیقی، ڈاکٹر نوشاد حسین، ڈاکٹر شبانہ اشرف، ڈاکٹر اندر جیت دتّا، ڈاکٹر جینا کے جی،ڈاکٹر محمدسادات خاں، پروفیسر نفیس احمد خاں،ڈاکٹر ضیا فاروقی، پروفیسر طاہرہ عباسی، مولانا مسیح عالم،محترمہ رعنا خاں، جناب فہیم الدین، جناب پرویز باری، جناب اویس عرب کے علاوہ معززین شہر کی خاصی تعداد موجود تھی۔آخر میں ڈاکٹر محمد احسن ریجنل ڈائرکٹر مانو ریجنل سنٹر بھوپال نے کلمات تشکر ادا کیے۔