ملت کو اتحاد کی لڑی میں پروئے رکھیں : ناظم امارت شرعیہ

پھلواری شریف، 9اپریل (پریس ریلیز)۔ امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ میں منعقد بین المدارس مذاکرہ علمی سے خطاب کرتے ہوئے ناظم امارت شرعیہ مولانا انیس الرحمن قاسمی نے فرمایا کہ اس وقت ملک کے کچھ شرپسند عناصر اس امت کے رشتہ کو صاحب امت سے کاٹنے کی کوششیں کر رہی ہیں ، ان حالات میں علماء کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملت کو اتحاد کی لڑی میں پروئے رکھیں اور انہیں کسی سازش کا شکار نہ ہونے دیں، امارت شرعیہ کے المعہد العالی ہال میں امیر شریعت مفکر اسلام حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب کی ہدایت پر علماء مدارس کے دوسرے زون کے دو روزہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ناظم صاحب نے فرمایا کہ علماء کرام انسانی معاشرے میں مرکزکی حیثیت رکھتے ہیں جن سے لوگ رہنمائی حاصل کرتے ہیں، انہوں نے مزید فرمایا کہ دینی واصلاحی پروگرام دن میں یا بعد مغرب تا عشاء کئے جائیں تاکہ لوگ انشراح قلب کے ساتھ علماء کرام کی گفتگو سے پورے طور پر استفادہ کر سکیں ، انہوں نے مدارس کے اندر ونی نظام کو بہتر سے بہتر کرنے اور طہارت وصفائی کے معیار کو بلند کرنے کی ترغیب دی ،دہلی یونیورسٹی دہلی کے پروفیسر نعیم الدین صاحب نے کہا کہ مدارس اپنے یہاں جدید علوم کی تعلیم کے لئے اچھے اساتذہ رکھیں،یہ عہد جدید ٹیکنالوجی کا ہے ، علماء کرام کو اس سے بھی فائدہ اٹھا نا چاہیے ، قاضی عبد الجلیل قاسمی قاضی شریعت امارت شرعیہ نے کہا کہ اسلام کے قانون مساوات مین بڑی حکمتیں پوشیدہ ہیں ہم ان کے اسرار ورموز سے واقفیت حاصل کریں ، مولانا سہیل اختر قاسمی نے کہا کہ ہم برادران وطن کے ساتھ خوشگوار تعلقات اپنائیں اور ان کے دکھ درد میں شریک ہوں تاکہ آپس کے تعلقات میں استواری آئے۔نائب ناظم امارت شرعیہ مولانا مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نے فرمایا کہ استاذ اسی وقت کامیاب تصور کیا جاتا ہے جب وہ بچوں کی ذہنی کیفیات کو سامنے رکھ کر افہام وتفہیم کریں، ان کی زبان جس قدر آسان وسہل ہوگی طلبہ اسی قدر اسباق کو سمجھیں گے ۔ اگر بچے اساتذہ کرام کی باتوں کو نہیں سمجھ رہے ہیں تو گویا یہ ہماری کوتاہی وکمی کی علامت ہے، مولانا مفتی سہیل احمد قاسمی صاحب نے فرمایا کہ اس وقت عورتوں کے تعلق سے غلط فہمیاں پیدا کی جا رہی ہیں کہ ان کے ساتھ حق تلفی کی جاتی ہے علماء کرام کی ذمہ داری ہے کہ ہم بے بنیاد پروپیگنڈہ کرنیو الوں کا مضبوط دلائل کے ساتھ جواب دیں اور واقفیت کی بنیاد پر جو لوگ متاثر ہو رہے ہیں ان کی غلط فہمیوں کو دور کریں ۔ مولانا شکی ڈاکٹر ل احمد قاسمی نے کہا کہ علماء کرام کو با کر دار با عمل ہونا چاہیے اور ان کے ذہن وفکر مین چٹائی کی عظمت ووقار کو پیوست ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی معیار کو بلند کرنے اور خود اعتمادی کے ساتھ تعلیم پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ مولانا رضوان احمد ندوی نے زکوٰۃ کی اہمیت اور عاملین زکوٰۃ کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی ، مولانا مفتی وصی احمد قاسمی نائب قاضی امارت شرعیہ نے کہا کہ علماء کرام کو قانون شریعت کی حکمتوں سے پوری طرح واقف ہونا چاہیے اور ملکی قوانین کی نزاکتوں کو بھی سمجھنا چاہیے،انہوں نے طلاق ثلاثہ اور دیگر معاشرتی مسائل پرو روشنی ڈالی۔ جناب مولانا محمد منت اللہ حیدری قاسمی نے معلمین حضرات سے طلباء کو جماعت وار تعلیم کے ساتھ بلیک بورڈ کے استعمال کے توجہ دلائیں ۔ پروگرام کے آخر میں مندوبین کرام نے اپنے تاثرات میں کہا کہ مذاکرہ علمی کو وقت کی ایک اہم ضرورت بتلاتے ہوئے بزرگوں اور بڑوں کے نصائح ومعروضات پر عمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔ مفتی فخر عالم صاحب بیگو سرائے ، مولانا اویس قرنی بھاگلپور ، مفتی عبد الروف ارریہ سابق معاون مدرس دار العلوم دیوبند، مولانا شاہد ، مولانا خالد سیف اللہ قاضی بھوانی پور پورنیہ ، مولانا عبد الرزاق ، مولانا علی اصغر بھاگلپور ، مولانا محب الحق صاحب سہرسہ، مفی شمس توحید دار العلوم امور پورنیہ نے اپنے گرانقدر خیالات مین مدارس کے معیار تعلیم کو پر کشش بنانے پر خصوصیت کے ساتھ توجہ دلائی ۔ مذاکرہ علمی کی دوسری نششت کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوئی ، نشست کی صدارت حضرت ناظم صاحب نے فرمائی ، مولانا مفتی مجیب الرحمن قاسمی بھاگلپوری ، اور مولانا منت اللہ حیدری قاسمی نے نظامت کے فرائض انجام دیئے ، اور ناظم صاحب کی دعاء پر یہ نشست اختتام پذیر ہوئی ، انشاء اللہ مذاکرہ علمی کا تیسرا اجلاس مورخہ۱۱ ؍ اور۱۲؍ اپریل ۲۰۱۷ء روز منگل اور بدھ ضلع دربھنگہ،مدھوبنی، مغربی چمپارن، مشرقی چمپارن، ویشالی، سمستی پور ،مظفرپور، شیو ہر، سیتامڑھی،گوپال گنج اور سارن کا ہو گا ۔