مودی حکومت کی کشمیر کے بارے میں کوئی حکمت عملی نہیں : راہل

نئی دہلی، 21 ستمبر (یو این آئی) جموں کشمیر کے اڑی میں حالیہ دہشت گردانہ حملہ کے معاملہ پر بی جے پی حکومت پر وار کرتے ہوئے کانگریس کے جانب صدر راہل گاندھی نے آج کہا ہے کہ این ڈی اے کی کشمیر پر کوئی حکمت عملی نہیں ہے ۔ کل رات ایک ٹوئیٹ کرکے مسٹر گاندھی نے کہا ”وزیراعظم نریندر مودی کو مسئلہ کشمیر سے نمٹنے کے لئے ایک طویل مدتی حکمت عملی تیار کرنی چاہئے ”۔ دہشت گردانہ حملہ کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ این ڈی اے نے کشمیر میں جو سیاست تشکیل دی ہے اس سے دہشت گردی کے لئے گنجائش نکلی ہے ۔ مسٹر گاندھی نے کہا ”ہمارے فوجی مررہے ہیں وہ اتنی بڑی قربانیاں دے رہے ہیں۔ میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں پاکستان نے ان کے ساتھ جو کچھ کیا ہے میں اس کی مذمت کرتاہوں مگر ان کی حرکتوں کے لئے جو گنجائش پیدا ہوئی ہے وہ کشمیر میں این ڈی اے کی سیاست نے بنائی ہے ۔ مسٹر مودی ایک پروگرام سے دوسرے پروگرام میں جاتے ہیں ۔ قومی سلامتی سے کسی عوسمی جلسہ کی طرح نہیں نمٹا جاتا یہ سنگین معاملہ ہے ۔راہل نے کہا کہ کانگریس جس طریقے سے بھی ممکن ہو مدد کرنے کو تیار ہے مگر حکومت کی ٹھوس اور طویل مدتی حکمت عملی ہونی چاہئے ۔ ”مودی جی ۔سیلفی کھینچنے اور بیان دینے سے کشمیر کی حکمت عملی تیار نہیں کی جاسکتی ہے ”۔وادی کی صورتحال بہتر بنانے کا سہرا یوپی اے حکومت کے سر باندھتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا ” 9 سال کے دوران بند دروازوں کے پیچھے خاموشی کے ساتھ بہت کام کیا گیا تھا۔ روزانہ 40 پروازیں کشمیر آرہی تھیں۔ مگر مودی حکومت نے پی ڈی پی کے ساتھ جو بغیر سوچے سمجھے اتحاد کیا ہے ، اس نے کشمیر میں دہشت گردی کے لئے راستہ کھول دیا۔انہوں نے کشمیر کے بڑھتے بحران پر لاپرواہی کا رویہ اختیار کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ میں چند روز پہلے ارون جیٹلی جی سے ملا تھا اور بات چیت سے میں نے ان سے صاف کہہ دیا تھا کہ کشمیر میں ہمارے لئے بہت مشکل پیش آنے والی ہے مگر وزیر مالیات نے لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہاں کوئی دشواری نہیں ہے اور نہ کوئی مسئلہ۔