وادی کشمیر میں بد امنی اور جنگجوؤں کی دراندازی کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ : جیٹل

جموں، 21 اگست (یو این آئی) مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے وادی کشمیر میں بد امن اور ابتر حالات کے لئے آج پاکستان کو براہ راست مورد الزام ٹھہراتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ریاست میں امن و امان کو بگاڑنے کی پاکستان کی ہر کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا۔آج یہاں ضلع سامبا کے اسماعیل پور گاؤں میں ترنگا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر ارون جیٹلی نے کہا کہ” وادی کشمیر میں تشدد اور بدامنی کی تازہ صورتحال کے پیچھے پاکستان اور علاحدگی پسندوں کا ہاتھ ہے ” ۔مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ “ہم ملک کی امن و سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔ پتھر بازی کرنے والے در اصل وہ حملہ آور ہیں جو پاکستان کی ہدایات پر کام کررہے ہیں۔ لیکن ان سے سختی سے نمٹا جائے گا”۔ مسٹر جیٹلی نے کہا کہ “1990 میں جب پاکستان کو محسوس ہوگیا کہ وہ ہندوستان کو جنگ میں شکست نہیں دے سکتا، تو انہوں نے جموں و کشمیر میں جنگجوؤں کی دراندازی کرنا شروع کیا”۔بی جے پی کے قدآور نے کہا کہ ایسے نعرے لگانا جس سے ملک کا شیرازہ بکھیرنے کی وکالت ہوتی ہے ، اظہار رائے کی آزادی کے دائرے میں نہیں آسکتا ہے “۔مسٹر جیٹلی نے اس موقع سے کانگریس پر بھی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ پارٹیاں جے این یو معاملے جیسے ملک مخالفین کے مسئلے پر بھی ووٹ بینک کی سیاست کررہی ہیں۔ان کے لیڈر جے این یو جاکر قوم مخالف عناصر کی حمایت کر تے ہیں، لیکن بی جے پی ہمیشہ ملک مخالف عناصر اور ان کی حمایت کرنے والوں کی مخالفت کرتی رہے گی۔مرکزی وزیر نے اس موقع پر جموں و کشمیر کے نائب وزیر اعلی نرمل سنگھ کو جموں خطے کی ترقیات پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ “ہم وادی کشمیر اور لداخ میں بھی برابر ترقی کے خواہاں ہیں ، لیکن جموں چونکہ ہمارا سیاسی گڑھ ہے ، اس لئے اس کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جانی چاہئے “۔