وزیراعظم چین کے شہر ہینگزو میں جی -20 ممالک کے سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے

نئی دہلی،02 ستمبر (یو این آئی) وزیراعظم نریندرمودی دو اورتین ستمبر 2016 کو ویتنام کا دورہ کریں گے اس کے ساتھ ہی جناب مودی چین کے شہر ہینگزومیں تین ستمبر سے پانچ ستمبر 2016 تک منعقدہونے والے جی -20 ممالک کے سربراہوں کے سالانہ اجلاس میں بھی شرکت کریں گے ۔اس سلسلے میں وزیراعظم نے فیس بک پر اپنے پیغامات میں کہا : ” ویتنام کے عوام کو ان کے قومی دن کی مبارکباد ۔ ویتنام ایک ایسا دوست ملک ہے ،جس کے ساتھ اپنے مراسم کو ہندوستان مسلسل پروان چڑھاتا رہا ہے ۔میں آج شام ویتنام کے شہر ہنوئی پہنچ کر اپنے اس انتہائی سفر کاآغاز کروں گا جس سے ہند۔ویتنام تعلقات کو مزید مضبوطی حاصل ہوسکے گی۔ میری سرکار ویتنام کے ساتھ باہمی تعلقات کو اولین ترجیح دیتی ہے ۔ ہند۔ویتنام شراکت داری سے نہ صرف ایشیا بلکہ پوری دنیا کو فائدہ پہنچے گا۔ اس سفر کے دوران وزیراعظم نگوئن ایگزوان فُک کے ساتھ تفصیلی گفتگو کروں گا ۔اس کے دوران ہم دونوں اپنے باہمی تعلقات کے منظرنامے کا جائزہ لیں گے ۔اس کے ساتھ ہی میں ویتنام کے صدر مملکت عزت مآب تران دائی کوانگ ، کمیونسٹ پارٹی آف ویتنام کے جنرل سکریٹری نگوئن فوترانگ اورنیشنل اسمبلی آف ویتنام کی صدر محترمہ نگوئن تھی کِم نگان سے بھی ملاقاتیں کروں گا۔ہم ویتنام کے ساتھ ایسے مضبوط معاشی تعلقات کے قیام کے خواہشمند ہیں ،جن سے ہمارے دونوں ملکوں کے عوام کو فائدہ پہنچ سکے ۔ علاوہ ازیں میں اپنے اس سفر کے دوران عوام سے عوام کے رابطے سے متعلق معاہدوں کی کوشش کروں گا ۔مجھے ویتنام میں بیسویں صدی کے بلند ترین قد لیڈر ہوچی من کو خراج عقیدت پیش کرنے کا موقع ملے گا۔میں وہاں کی عظیم قومی شخصیات اور شہدأ کی کوان سو پگوڈا میں واقع یادگار پر گلہائے عقیدت نذر کروں گا۔ میں تین سے پانچ ستمبر 2016 تک چین کے شہر ہینگزو جاؤں گا ،جہاں میں جی -20 ملکوں کے سربراہوں کے سالانہ اجلاس میں شرکت کروں گا ۔میں ویتنام سے ہینگزو پہنچوں گا ، جہاں یہ انتہائی اہم باہمی سفر تمام ہوگا۔ جی -20 سربراہ اجلاس کے دوران مجھے اہم بین الاقوامی ترجیحات اور خطرات پر عالمی لیڈروں سے گفتگو کرنے کا موقع ملے گا۔ ہم عالمی معیشت کو پائیدار اور مستحکم بنانے پر تبادلہ خیال کریں گے علاوہ ازیں متعد د سماجی ،سلامتی اور معاشی چیلنجوں سے مقابلے کی تدبیروں پر بھی تبادلہ خیال کریں گے ۔ہندوستان اس موقع پر متعلقہ فریقوں کو درپیش تمام مسائل پر اپناتعمیری موقف پیش کرے گااور ایک ایسے مضبوط ،مجموعی اور پائیدار بین الاقوامی معاشی نظام کے فروغ کے لئے کام کرے گا،جس سے دنیا بھر کے لوگوں کے معاشی حالات میں اور بالخصوص ترقی پذیر ملکوں کے ضرورتمندلوگوں کے معاشی حالات میں بہتری پیدا ہوگی۔ میں اس مفید مطلب اور نتیجہ خیز سربراہ اجلاس میں شرکت کی امید کرتا ہوں ۔