ٹیکسٹ میسج انسان کی ذہنی کیفیت کو ظاہر کرتے ہیں

نیویارک: فیس بک ہو یا فون میسج اگر آپ مخصوص الفاظ بار بار استعمال کرتے ہیں تو یہ آپ کی ذہنی کیفیت اور موڈ کو ظاہر کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق کسی مرد و عورت کی جانب سے بھیجے جانے والے ٹیکسٹ میسج کے الفاظ اس کی ذہنی اور نفسیاتی کیفیت کے بارے میں بہت کچھ بتاسکتے ہیں۔ ماہرین کا دعویٰ ہے کہ اس سے دباؤ، دماغی خلل، ڈپریشن، اداسی اور یہاں تک کہ خودکشی کے خیالات کی کھوج بھی لگائی جاسکتی ہے۔ امریکا میں کرائسس ٹیکسٹ لائن نامی ایک ہاٹ لائن کونسلنگ سروس کا اAغاز چار سال قبل کیا گیا تھا جو اب دنیا بھر میں کام کررہی ہے۔ اس کے ماہرین کسی بھی ٹیکسٹ میسج میں چھپے پیغامات کو جاننے کی کوشش کرتے ہیں اور خطرے کی صورت میں فوری طور پر اس شخص کی مدد کرتے ہیں۔ اب تک اس ادارے کو 3 کروڑ 30 لاکھ ٹیکسٹ پیغامات موصول ہوچکے ہیں۔ ان کے مطابق ٹیکسٹ کا پہلا جملہ یا ایموجی ا?پ کے بارے میں بہت کچھ بتا دیتا ہے۔ اسی طرح اگر ہم ’احساس‘ ’سخت‘ ’کٹھن‘ اور ’نروس‘ کا لفظ استعمال کریں تو یہ پریشانی اور ڈپریشن کو ظاہر کرتا ہے۔ اسی طرح کسی مشکل میں ماں اور باپ کا لفظ استعمال کرنا بھی پریشانی کو ثابت کرسکتا ہے۔ تاہم کوئی منفی بات کہے اور آگے روتے ہوئے چہرے کی ایموجی لگائے تو شاید وہ خودکشی کے متعلق سوچ رہا ہوگا۔ کرائسس ٹیکسٹ لائن کے ماہرین کسی اداس شخص کے الفاظ پر اس کے رویئے کی پیشگوئی کرتے وقت مصنوعی ذہانت بھی استعمال کرتے ہیں۔ اس ادارے نے اب تک ہزاروں افراد کے ٹیکسٹ پڑھ کر ان سے خودکشی کے خیالات کے بارے میں پوچھا تو پیغام بھیجنے والوں نے اس کی تصدیق کی اور انہیں فوری طور پر نفسیاتی معالجہ فراہم کیا گیا۔