پاریکر اپنا تماشا بنوا رہے ہیں: چدمبرم

نئی دہلی، 16 اکتوبر (یواین آئی) کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے کنٹرول لائن کے اس پار محدود فوجی کارروائی(سرجیکل اسٹرائک) کے سلسلے میں وزیر دفاع منوہر پاریکر کے بیانات پر ان کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے تبصروں کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔ مسٹر چدمبرم نے ایک مضمون میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے وزراء کو آگاہ کیا تھا کہ وہ اس سلسلے میں اپنا سینہ نہ ٹھوکیں، اس کے باوجود ‘رولر کوسٹر’ پر سوار مسٹر پاریکر اپنا تماشا بنوا رہے ہیں جبکہ انھیں صبرو تحمل سے کام لینا چاہئے ۔ محدود فوجی کارروائی کے بعد سے وہ بڑھ چڑھکر بیان دے رہے ہیں اور وہ لوگ بھی ان کا مضحکہ اڑا رہے ہیں، جنہوں نے عام طور پر حکومت کی حمایت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے وزیر دفاع کو نپے تلے الفاظ استعمال کرنے والا بتایا تھا لیکن اس کے دو ہی دن بعد محدود فوجی کارروائی پر ان کے جارحانہ رویہ پر انہیں ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) کے رہنماؤں کی سخت تنقید جھیلنی پڑی ہے ۔مسٹر چدمبرم نے مسٹر پاریکر کے اس بیان پر بھی تنقید کی کہ فوج کی یہ محدود فوجی کارروائی ملک کی تاریخ میں پہلی سرجیکل اسٹرائک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی سرحد پار فوجی کارروائیاں ہوئی ہیں اور انتقامی کارروائی بھی ہوئی ہے ۔ سابق فوجی سربراہ جنرل بکرم سنگھ نے حال ہی میں اس کی تصدیق کی ہے اور قومی سلامتی کے سابق مشیر شیو شنکر مینن نے سرحد پار ہوئی ایسی کارروائی کی نوعیت کو واضح کیا تھا۔ مسٹر چدمبرم نے کنٹرول لائن پر تحمل برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سرحد پر جنگ بندی قائم رکھنا ہندستان اور پاکستان دونوں کے مفاد میں ہے ۔ دونوں کے درمیان 2003 میں اتفاق ہوا تھا کہ وہ ہر ممکن جنگ بندی برقرار رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ [؟][؟]یو پی اے حکومت کے بعد موجودہ حکومت کو اسٹریٹجک اعتبار سے صبر و تحمل برتنے کی پالیسی اور سرحد پار کارروائی کرنے کا حق ہے لیکن پیشرو حکومتوں کی پالیسیوں کی مذمت کرنے کا حق نہیں ہے ۔