پانی پینا جسم کے لیے کس حد تک فائدہ مند؟

روزانہ کتنا پانی پینا چاہئے یہ ایک بحث طلب بات ہے کیونکہ کچھ افراد کے خیال میں روزانہ آٹھ گلاس پانی پینا چاہئے جبکہ طبی ماہرین کے مطابق اس کا انحصار دیگر عوامل پر ہوتا ہے۔ مگر اچھی خبر یہ ہے جب تک پانی آپ کا مرکزی مشروب بنا رہے گا، اس وقت تک گلاسوں کی تعداد گننے کی ضرورت نہیں۔ مگر جسم میں پانی کی مقدار کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ یہ مشروب جسم کے لیے دیگر فوائد کا باعث بھی بنتا ہے، بس آپ کو مناسب مقدار کا استعمال کرنا ہوتا ہے۔ پانی کا مناسب حد تک استعمال اگرچہ کیل مہاسے تو صاف نہیں کرتا مگر خلیاتی سطح پر فرق کا باعث ضرور بنتا ہے، انسانی جلد تین تہوں پر مشتمل ہوتی ہے اور اگر جسم میں پانی کی کمی ہو تو اوپری تہہ کی لچک کم ہونے لگتی ہے جبکہ وہ سخت بھی ہوسکتی ہے۔ اسی طرح جسم میں پانی کی موجودگی کولیگن نامی پروٹین کی پیداوار کا باعث بنتی ہے جو کہ جلد کو ہموار اور شفاف رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ طبی جریدے جرنل میڈیکل گیس ریسرچ میں شائع ایک تحقیق کے مطابق ہائیڈروجن سے بھرپور پانی کا استعمال ان افراد کی تکلیف میں کمی لاتا ہے جو جوڑوں کے امراض کا شکار ہوں۔ دوسرے الفاظ میں پانی کا مناسب مقدار میں استعمال جوڑوں کے امراض سے دور رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ پانی کسی بھی مشروب کے مقابلے میں جسمانی وزن میں زیادہ کمی لانے میں مدد دیتا ہے، جس کی تصدیق مختلف طبی رپورٹس میں کی جاچکی ہے۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ کھانے سے قبل پانی کا استعمال کچھ عرصے میں ہی لگ بھگ چار کلو سے زائد جسمانی وزن میں کمی لانے کا باعث بنتا ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ اکثر جسم پیاس کو بھوک سمجھ لیتا ہے اور زیادہ کھانے پر مجبور کرتا ہے۔ اگر آپ قبض جیسے تکلیف دہ مرض کا شکار نہیں ہونا چاہتے تو روزانہ پانی کی مناسب مقدار جسم کا حصہ بنائیں، آنتوں کی حرکت کو معمول کے مطابق برقرار رکھنے کے لیے پانی پینا بہت اہم ہے، یہ ان چند اجزاء4 میں سے ایک ہے جو نظام ہاضمہ کو بہتر بناتے ہیں۔ جسم میں پانی کی مناسب مقدار کا ایک فائدہ سردرد سے تحفظ بھی ہے، کیونکہ اکثر سر میں درد کی بڑی وجہ ڈی ہائیڈریشن ہوتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق مناسب مقدار میں پانی نہ پینا خون کی مقدار میں کمی کا باعث بنتا ہے، جس کے نتیجے میں دماغ کی جانب آکسیجن اور خون کی روانی میں کمی آتی ہے اور شریانیں سکڑنے لگتی ہیں۔ ایسا ہونے پر دماغ ردعمل کے تحت درد کے سگنل بھیجتا ہے جس سے سردرد کی شکایت ہوتی ہے۔ ویسے تو کینسر کا مرض لاحق ہونے کی مخصوص وجوہات ہوتی ہیں جنھیں کنٹرول نہیں کیا جاسکتا، جیسے خاندانی تاریخ، جنس اور عمر، تاہم صحت مند طرز زندگی سے مخصوص اقسام کے سرطان کی روک تھام میں مدد ملتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ دن بھر میں زیادہ پانی پیتے ہیں ان میں مثانے کے کینسر کا خطرہ 24 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔