پاکستانی گولہ باری میں 8ہندستانی ہلاک

جموں ، یکم نومبر (یو ا ین آئی) جموں خطہ کے سانبہ، جموں، راجوری اور پونچھ اضلاع میں بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی)پر سرحد پار پاکستان سے ہونے والی فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں 8 افراد بشمول پانچ عورتیں ہلاک جبکہ 18 دیگر بشمول تین فوجی اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ ادھر ہندستانی فوج کی جوابی کارروائی میں ایل او سی پر دو پاکستانی رینجرس مار گرائے گئے۔ جبکہ بی ایس ایف کی جوابی گولی باری میں پاکستان کے 14 پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ منگل کا دن گذشتہ چار ہفتوں سے جاری سرحدی کشیدگی کا سب سے ہلاکت خیز دن ثابت ہوا۔ ان شہری ہلاکتوں کے بعد سرحدی علاقوں سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا سلسلہ شروع ہوا ہے ۔سب سے زیادہ پانچ ہلاکتیں سرحدی ضلع سانبہ کے رام گڑھ سیکٹر میں ہوئی ہیں جبکہ راجوری میں دو انسانی زندگیوں کا اتلاف ہوا ہے ۔ضلع راجوری کے تارکنڈی علاقہ میں ایک عورت اور اس کی بہو اس وقت موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی جب سرحد پار سے داغا گیا مارٹر شیل اُن کے مکان کے قریب گرا۔مہلوکین کی شناخت سلطان بیگم زوجہ سرفرازا احمد اور مقبول بیگم زوجہ محمد ضمیر ساکن پارولی تارکنڈی کی حیثیت سے کی گئی ہے ۔ پولیس ذرائع نے بتایا ‘سانبہ کے رام گڑھ سیکٹر میں منگل کی صبح ایک 18 سالہ جواں سال لڑکی راجندر کورساکن جرڈا اور دو دیگر کمسن لڑکے مارٹر گولوں کے آہنی ریزے لگنے سے ہلاک ہوگئے ‘۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی طرف سے بین الاقوامی سرحد کے نذدیکی دیہات پر منگل کی صبح 80 ایم ایم اور 120 ایم ایم مارٹر شیلوں سے حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں ہلاک ہونے والے کمسن لڑکوں کی شناخت پانچ سالہ ریشیو ولد رمیش اور پانچ سالہ ابھئی ولد جوگیندر لال ساکنہ رنگور رام گڑھ سیکٹر کے بطور ہوئی ہے ۔اسی گاؤں میں زخمی ہونے والے چار دیگر افراد کو علاج ومعالجہ کے لئے سی ایچ سی رام گڑھ سے جی ایم سی جموں منتقل کیا گیا ہے ۔ڈپٹی کمشنر سانبہ شیتل نندا نے یو این آئی کو بتایا ‘سرحد پار سے ہونے والی گولہ باری کے نتیجے میں ایک لڑکی اور دو کمسن لڑکے ہلاک ہوئے ہیں’۔انہوں نے بتایا ‘وہ علاقے جو سرحد کے زیادہ قریب نہیں ہیں، میں لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اگلے دیہاتوں میں رہائش پذیر لوگوں کو اپنے گھروں کے اندر ہی رہنے کے لئے کہا گیا ہے ‘۔محترمہ نندا نے بتایا ‘ضلع میں سرحدی کشیدگی کے متاثرین کے لئے 20 کیمپ قائم کئے گئے ہیں جن میں سے 7 سے 8 فعال ہیں جن میں طبی سہولیات بھی دستیاب رکھی گئی ہیں’۔پاکستان کی طرف سے جموں کے ارنیہ سیکٹر میں بھی زبردست فائرنگ اور گولہ باری کی گئی جس کے نتیجے میں تین عورتوں سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ زخمیوں میں سے 50 سالہ درشنا دیوی زوجہ سرداری لال، 40 سالہ بودھ راج ولد دھوارکا داس اور 40 سالہ چانچو دیوی زوجہ پون کمار ساکنان پنڈی چرکان کلان ارنیہ کو علاج ومعالجہ کے لئے جی ایم سی جموں منتقل کیا گیا ہے ۔پولیس ذرائع کے مطابق سانبہ کے رام گڑھ سیکٹر میں تاحال پانچ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ انہوں نے بتایا ‘فوجی اہلکار سرحد پار سے ہورہی گولہ باری کا منہ توڑ جواب دے رہے ہیں’۔ اس دوران پاکستان کی طرف سے راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں ایل او سی پر بھی شدید گولہ باری کی گئی۔دفاعی ذرائع نے بتایا ‘پاکستان کی طرف سے نوشہرہ سیکٹر میں صبح ساڑھے پانچ بجے سے ہلکی ، خودکار ہتھیاروں، 82 ایم ایم اور 120 ایم ایم مارٹر شیلوں سے حملہ کیا گیا’۔ انہوں نے بتایا کہ گولہ باری کا موثر جواب دیا جارہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ علاقہ میں سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ میں تاحال کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ پونچھ کے بالاکوٹ سیکٹر میں بھی پاکستان کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی اطلاع ہے ۔اس سیکٹر میں سرحد پار گولہ باری کے نتیجے میں پانچ شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔ راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں سرحد پار فائرنگ سے 3 آرمی پورٹروں سمیت 4 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔زخمی پورٹروں کی شناخت سوم راج ولد پارس رام، دل جیت کمار ولد دل جیت کمار اور پریم کمار ولد اشوک کمار کی حیثیت سے کی گئی ہے ۔