پاکستان دنیا میں الگ تھلگ پڑ جائے گا: مودی

قاضی کوڈ 24 ستمبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کے حکمرانوں پر دہشت گردوں کے آقاؤں کے اشاروں پر ناچنے کا الزام لگاتے ہوئے آج وارننگ دی کہ اڑي حملے میں 18 جوانوں کا قربانی رائیگاں نہیں جائے گی اور پاکستان کو دنیا میں الگ تھلگ کرکے اکیلے رہنے کو مجبور کر دیا جائے گا۔ مسٹر مودی نے شمالی کیرالہ کے تاریخی شہرقاضی کوڈمیں بھارتیہ جنتا پارٹی کی قومی کونسل کی میٹنگ میں مسٹر مودی نے یہاں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پہلی بار اڑي کے فوجی کیمپ پر سرحد پار کے دہشت گردوں کے حملے پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے ہندستان کی سرزمین سے پاکستان کے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے حکمرانوں سے پوچھیں کہ ہندستان اور پاکستان دونوں 1947 میں آزاد ہوئے تھے تو پھر آج کیوں ہندستان سافٹ وئیر برآمد کرنے کے لئے جانا جاتا ہے اور پاکستان دہشت گردی کی برآمد کے لیے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمران دہشت گردوں کے آقاؤں کی لکھی تقریر پڑھ کر کشمیر کے گیت گا رہے ہیں۔ دہشت گردوں کی لکھی تقریر پڑھنے والوں سے دنیا کوئی توقع نہیں کر سکتی۔ اس لئے وہ پاکستان کے عوام سے براہ راست بات کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو اپنے حکمرانوں سے پوچھنا چاہیے کہ وہ پاکستانی مقبوضہ کشمیر، گلگت، سندھ، پختونخواہ، بلوچستان کو سنبھال نہیں پا رہے ہیں تو کیوں کشمیر کی بات کرکے انہیں گمراہ کر رہے ہیں۔مسٹر مودی نے کہاکہ پاکستان کے عوام اپنے حکمرانوں سے کہیں کہ گھر میں جو ہے ، انہیں تو ڈھنگ سے سنبھال کر دکھائیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ پاکستان کے عوام کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ 1947 سے پہلے ان کے آبا ء و اجداد اور ہمارے آباء و اجداد ایک ہی غیرمنقسم ہندستان کو سلام کرتے تھے ۔ اسی سرزمین کو اپنی سرزمین مانتے تھے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی حکمرانوں نے اپنے عوام کو گمراہ کرنے کیلئے بار بار کہا ہے کہ وہ ہندستان سے ایک ہزار برس تک لڑیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ دہلی میں بیٹھی حکومت ان پاکستانی حکمرانوں کے چیلنج کو منظور کرنے کو تیار ہے ۔ انہوں نے کہا ‘پاکستان کے عوام اگر آپ کو ہندستان سے لڑنا ہے تو آؤ، ہمت ہے تو لڑو اور دیکھتے ہیں کہ غریبی کو سب سے پہلے کون ختم کرتا ہے ۔ اس لڑائی میں کسے جیت حاصل ہوتی ہے ، ہندستان کو یا پاکستان کو’۔وزیر اعظم نے پاکستان کے نوجوانوں کو بے روزگاری کے خلاف، بچوں سے ناخواندگی کے خلاف اور چھوٹے بچوں اور حاملہ عورتوں کی موت کے خلاف جنگ میں ہندستان سے مقابلہ کرنے کی اپیل کی اور پاکستان کے لیڈروں کو واضح طور پر وارننگ دی کہ اڑی حملے میں 18 جوانوں کی شہادت رائیگاں نہیں جائے گی۔ انہوں نے کہا ‘پاکستان کے حکمراں سن لیں، ہمارے 18 جوانوں کی قربانی بے کار نہیں جائے گی’۔انہوں نے کہاکہ ہندستان پاکستان کو دنیا میں الگ تھلگ کرنے میں کامیاب رہا ہے ۔ انہوں نے کہا ‘ہم دنیا میں آپ کو مجبور کردیں گے ، تنہا رہنے کیلئے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا ‘وہ دن دور نہیں ہے جب پاکستان کے عوام پاکستانی حکمرانوں کے دہشت کے خلاف جنگ کیلئے سڑکوں پر اترجائیں گے ‘۔مسٹر مودی نے پاکستان پر سفارتی دباؤ بڑھاتے ہوئے کہا کہ سبھی جگہ کہا جا رہا ہے کہ 21 ویں صدی ایشیا کی صدی ہوگی۔اس کے ہر قسم کے مواقع اور امکانات بھی نظر آ رہے ہیں اور تمام ملک اس میں تعاون بھی دے رہے ہیں۔ انھوں نے پاکستان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ‘لیکن ایشیا کا ایک ملک ایسا ہے جو 21 ویں صدی ایشیا کی نہ بنے ، پورا ایشیا خون میں ڈوبا ہو ، پورا ایشیا دہشت گردی کی زد میں آ جائے ، خون خرابہ ہو، معصوم لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا جائے ، یہ سازش کرنے میں لگا ہوا ہے ‘۔انہوں نے کہا کہ ایشیا کے اندر جہاں جہاں دہشت گردی ہے ، ہر ملک اس کے لیے ایک ہی ملک (پاکستان) کو ذمہ دار ٹھہرا رہا ہے ۔سوال صرف ہندوستان کا ہی نہیں ہے ۔یہ ملک افغانستان، بنگلہ دیش اور دیگر ہمسایہ ممالک سمیت چاروں طرف دہشت گردی کو پھیلانے میں مصروف ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں کہیں بھی دہشت گردی کا واقعہ پیش آتا ہے تو تھوڑے دن بعد خبر آتی ہے کہ وہ دہشت گرد یا تو اس ملک سے آیا تھا یا کچھ دن بعد القاعدہ کے سرغنہ اسامہ بن لادن کی طرح وہیں آکر رہنے لگا۔مسٹر مودی نے کہا کہ دہشت گردی انسانیت کا دشمن ہے ۔ دنیا کے انسانوں کو متحد ہوکر دہشت گردی کو شکست دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا، ‘ہندستان نہ جھکا ہے اور نہ کبھی جھکے گا۔ ہندستان دہشت گردی کو شکست دے کررہے گا’۔انہوں نے اڑي حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے میں 18 جوانوں قربان ہوئے ہیں۔ گزشتہ چند ماہ میں 17 بار 4-6 دہشت گردوں کے گروپ سرحد پار کرکے پڑوسی ملک سے آئے جو ملک کو تہس نہس کرنا چاہتے تھے ۔لیکن جانباز فوج نے ان کو کنٹرول لائن کے قریب موت کے گھاٹ اتار دیا۔ انہوں نے فوج پر اٹھ رہے سوالات کو بھی ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں اتنے کم وقت میں 110 سے زیادہ دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔اگر اڑي کے ایک حملے میں 18 جوان شہید ہوئے تو تصور کیا جا سکتا ہے کہ 17 حملے کامیاب ہوتے تو کتنا نقصان ہوتا۔مسٹر مودی نے عراق کے تکریت شہر میں آئی ایس آئی ایس دہشت گردوں کے شکنجے سے بحفاظت نکالی گئیں کیرالہ کی نرسوں کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ جب دہشت گرد ہماری بیٹیوں کو اٹھا لے گئے تو پورا ملک بے چین ہو گیا تھا۔ لیکن حکومت بہت چوکس تھی اور اسے اپنی بیٹیوں کو محفوظ چھڑا کر لانے میں کامیابی ملی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کو فوج کی طاقت اور بہادری پر فخر ہے ۔انہوں نے کہا کہ تمام سیکورٹی فورسز کے جوانوں کے لیے جیت کا سبب اسلحہ نہیں بلکہ ملک کے 125 کروڑ عوام کا حوصلہ ہے ۔اس وقت ہندوستان کا حوصلہ بلند ترین ہے ۔یہی فوج اور سیکورٹی فورسز کی سب سے بڑی طاقت ہے ۔