چین کے قطبی ریچھ کیلئے برطانیہ میں گھر کی امید

جانوروں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والے ادارے، اینیملز ایشیا کا کہنا ہے کہ چینی مال میں موجود ’تنہا‘ قطبی ریچھ کے لیے برطانیہ کا یارک شائر وائلڈ لائف پارک مناسب گھر ہوگا۔ پیزا نامی یہ ریچھ رواں برس جولائی میں اس وقت بین الاقوامی سطح پر خبروں کی شہ سرخیوں میں آیا جب اینیملز ایشیا نے گوانگہو میں واقع گرانڈ ویو سینٹر کے ’اوسین تھیم پارک‘ کو بند کرنے کے لیے ایک پٹیشن کا آغاز کیا۔اینیملز ایشیا کے اس بیان پر نہ تو گرینڈ ویو سینٹر اور نہ ہی یارک شائر وائلڈ لائف پارک نے کوئی تبصرہ کیا ہے۔خیال رہے کہ یارک شائر پارک میں خاص طور پر قطبی ریچھوں کے لیے ہاؤسز تیار کیے گئے ہیں اور اس وقت وہاں چار جانور موجود ہیں۔پارک کا پولر پراجیکٹ قطبی ریچھوں کے لیے ایک ’ اختراعی مسکن‘ ہے۔اس کے علاوہ یہاں تحقیق بھی کی جاتی ہے۔اینیملز ایشیا کے ویلفیئر ڈائریکٹر ڈیو نیال کا کہنا ہے کہ ’ہمیں پزا کے یارک شائر وائلڈ پارک جانے پر خوشی ہوگی۔‘ان کا کہنا ہے کہ وہاں نہ صرف پِزا کو تمام سہولیات مسیر ہوں گی بلکہ وہاں اسے اپنے ساتھی بھی ملیں گے۔ادارے کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سلسلے میں کوئی بھی رقم کی بات نہیں ہوگی تاکہ یہ خدشہ نہ ہو کہ اس سے مزید جانور خرید لیے جائیں گے۔گوانزہو کے چڑیا گھر کے مالک کا اصرار ہے کہ انھوں نے جولائی کے بعد سے اب تک پارک میں بہتری لائی ہے تاہم انیملز ایشیا کا کہنا ہے کہ حالات اب بھی اچھے نہیں ہیں اور وہاں کچھ بھی ’قدرتی‘ نہیں ہے۔