ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ شائقین کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش : مصباح

دبئی،۱۳؍اکتوبر(پی ایس آئی) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ڈے نائٹ ٹیسٹ میچز آنے والے دنوں میں بین الاقوامی کرکٹ کا مستقبل ثابت ہو سکتے ہیں۔مصباح الحق کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں شائقین کی جو دلچسپی موجود ہے اس میں بہت ضروری ہے کہ شائقین کی توجہ حاصل کرنے کے لیے ڈے نائٹ ٹیسٹ میچز ہوں خاص کر ان شائقین کے لیے جو ٹیسٹ میچز دیکھنا چاہتے ہیں لیکن دن میں اپنی مصروفیت کے سبب میچز نہیں دیکھ سکتے وہ شام کو کام سے واپس آنے کے بعد ڈے نائٹ ٹیسٹ میچز دیکھ سکیں گے۔ٹیسٹ میچ میں گلابی گیند پاکستانی کرکٹرز کا امتحان… پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی سب سے بڑی خوبی خود اعتمادی ہے:مصباح الحق۔مصباح الحق کہتے ہیں کہ یہ ایک اچھا تجربہ ہے دیکھنا یہ ہے کہ گلابی گیند کے ساتھ یہ تجربہ کس حد تک کامیاب ثابت ہوتا ہے۔انھوں نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ کو زندہ رکھنے کے لیے کچھ نہ کچھ کرنے کی ضرورت ہے اور یہ ایک اچھا قدم ہے۔مصباح الحق کا کہنا ہے کہ انھیں خوشی ہے کہ وہ پاکستان کے 400ویں ٹیسٹ میچ اور پہلے ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ کا حصہ بن رہے ہیں۔’یہ کسی بھی کرکٹر کے لیے خوشی کی بات ہوتی ہے کہ وہ کسی اہم موقع کا حصہ بنے اور ان کی کوشش ہوگی کہ اس اہم ٹیسٹ میچ کو جیت سے یادگار بنا سکیں۔’مصباح الحق کا کہنا ہے کہ وہ عالمی رینکنگ میں پہلی پوزیشن برقرار نہ رہنے کے بارے میں زیادہ نہیں سوچ رہے ہیں بلکہ ان کی زیادہ توجہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز پر ہے جسے وہ جیتنا چاہیں گے۔انھوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم بغیر کھیلے دوسری ٹیموں کے نتائج کی بنیاد پر عالمی نمبر ایک بنی تھی اور اب بغیر کھیلے نمبر دو ہوگئی ہے۔مصباح الحق نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کو کسی طور آسان نہیں سمجھنا چاہیے۔وہ ایک نوجوان ٹیم ہے۔مصباح الحق کے خیال میں بابر اعظم کے ٹیسٹ کریئر کے آغاز کا اس سے زیادہ اچھا موقع کوئی اور نہیں ہو سکتا۔ انھوں نے خود کو منجھے ہوئے بین الاقوامی کرکٹر میں تبدیل کیا ہے اور بڑی پختہ اننگز کھیلی ہیں۔ان سے مستقبل میں بڑی توقعات وابستہ کی جا رہی ہیں۔یونس خان کے نہ ہونے کے سبب بابر اعظم کو اچھا موقع مل گیا ہے۔اظہر علی کو اوپنر کے طور پر کھلانے کے بارے میں مصباح الحق کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کی کنڈیشنز میں یہ ایک مشکل فیصلہ تھا کہ اظہر علی کو اوپنر اور اسد شفیق کو ون ڈاؤن کھلایا جائے لیکن دونوں نے اچھی کارکردگی دکھائی۔یہ آپشن ٹیم میں پانچویں بولر کو شامل کرنے کے لیے ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ٹیم جب نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا جائے تو ایک نیا کامبی نیشن سیٹ ہو چکا ہو۔